رکشے کی سواری پاکستان میں بے حد عام ہوتی جارہی ہے تاہم یہ بالکل بھی آرام دہ سواری نہیں جس کی وجہ سے لوگ اسے مجبوری میں ہی استعمال کرتے ہیں۔
اب ایک طالبہ فاطمہ خان نے اسی رکشے کا رنگ و روپ بدل کر اسے نہایت خوبصورت سواری بنا دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں فاطمہ خان نے شرکت کی اور اپنے پروجیکٹ کے بارے میں بتایا۔
فاطمہ نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) کی طالبہ ہیں اور یہ رکشہ دراصل ان کا ایک پروجیکٹ تھا جس میں انہوں نے رکشے میں کچھ تبدیلیاں کر کے اسے خوبصورت شکل دے دی۔
فاطمہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 3 پہیوں کی گاڑی کو رکشہ ہی سمجھا جاتا ہے اور لوگ اس میں بیٹھنا معیوب سمجھتے ہیں، تاہم ان کی تبدیلیوں کے بعد یہ رکشہ بہترین سواری بن گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فی الحال اس رکشے کی تیاری میں 2 لاکھ روپے کی لاگت آئی۔ وہ مستقبل میں اسے الیکٹرک پاورڈ کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔