لاہور: پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے یونیورسٹی طالبہ سے مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے بتایا کہ طالبہ سے مبینہ اجتماعی زیادتی کے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا جبکہ مزید 2 ملزمان کی گرفتاری کی کوشش جاری ہے۔
3 ملزمان نے 10 جنوری کو سندر کے علاقے میں لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی کی تھی جبکہ متاثرہ طالبہ نے 21 جنوری کو وکیل کی وساطت سے پولیس سے رجوع کیا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آٹھویں جماعت کی طالبہ کی لاش برآمد، زیادتی کے بعد قتل کا شبہ
ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ طالبہ کی سوشل میڈیا پر ملزم سے دوستی ہوئی تھی۔
ادھر، پولیس ذرائع نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں تاہم اجتماعی زیادتی کے شواہد نہیں ملے، طالبہ اور ملزم کی عرصے سے سوشل میڈیا پر گفتگو چل رہی تھی، ملزم کی طرف سے رابطہ منقطع کرنے پر اختلافات ہوئے۔
اس سے قبل جھنگ کے علاقے سٹیلائٹ ٹاؤن میں 16 سالہ طالبہ کے ساتھ مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی کا واقعہ سامنے آیا تھا تاہم پولیس نے بروقت ایکشن لیتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ 16 طالبہ کو دو اوباش لڑکوں نے مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر فرار ہوگئے، پولیس نے مرکزی ملزم مزمل اپنے ساتھی حماد سمیت گرفتار کیا۔
ملزمان کے خلاف تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔
ڈی پی او جھنگ کیپٹن ریٹائرڈ بلال افتخار کیانی نے لواحقین کو مکمل انصاف کی یقین دہانی کروائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ شفاف تحقیقات اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت پنجاب کے ویژن کے مطابق خواتین کا تحفظ ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے۔