لاہور : صوبائی دارلحکومت کا ایئرکوالٹی انڈیکس خطرناک ترین حدتک جا پہنچا اور فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا بھرمیں پہلے نمبر پر برقرار ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں فضائی آلودگی کیلئے حکومت کی کاوشیں تاحال کارگر ثابت نہ ہوئیں، ملک بھر میں اسموگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر لاہور ہے جہاں کا ایئر کوالٹی انڈیکس گزشتہ کئی دنوں سے خطرناک ترین حد کو پہنچا ہوا ہے۔
صوبائی دارلحکومت کا ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک ترین حد تک پہنچ گیا اور 586 ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی سر فہرست ہیں جبکہ بھارت کا شہر دہلی تین سو چھیاسی ایئرکوالٹی انڈیکس کےساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
موسمیاتی ماہرین کے مطابق بھارتی آلودہ ہواوں سے لاہور میں معمول کا قدرتی فضائی بہاؤ رک گیا ہے۔جس کے باعث لاہور میں اسموگ کی صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی ہے
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر میں ہوا کی رفتار نا ہونے کے برابر ہے، جب تک ہوا کی رفتار میں تیزی اور ہواؤں کا رخ تبدیل یا بارش نہیں ہوتی، جس کے باعث شہری اسی طرح مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں۔
اسموگ کے باعث شہریوں کو سانس لینے میں دشواری اور بیماریوں کا سامنا ہے،، ۔ شہری ناک ، کان ،گلے سمیت سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہیں، طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک لگاکر گھر سے نکلنے کا مشورہ دیا ہے۔
پنجاب کے متاثرہ اضلاع میں ہائرسیکنڈری تک تعلیمی ادارے سترہ نومبر تک بند کردیئے ہیں ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، ننکانہ صاحب، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین اور سیالکوٹ شامل۔۔ نارووال، فیصل آباد، چنیوٹ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، لودھراں، وہاڑی، خانیوال میں بھی اسکول بند رہیں گے۔