اسلام آباد: لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیزملک بھرمیں شریعت کے نفاذ کے لئے سپریم کورٹ پہنچ گئے۔
مولانا عبدالعزیزنے اپنے وکیل طارق اسدکے ذریعے عدالتِ عظمیٰ میں درخواست دائرکی ہے کہ ’’وفاقی اورصوبائی حکومتوں کو ہدایت جاری کی جائے کہ عوام الناس کی زندگیوں کو شریعت کے مطابق ڈھالنے کےلئے آئین کے مطابق اقدامات کئے جائیں۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 25 اے کے مطابق پانچ سے سولہ سال کی عمرکےبچوں کو لازمی اور مفت تعلیم فراہم کی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے مولانا عبدالعزیز نے حکومت کو ملک میں شریعت کے نفاذ کے لئے دو ہفتے کی مہلت دی تھی بصورت دیگرملک گیراحتجاج کا اعلان بھی کیا تھا۔
شریعت کے نفاذ کے علاوہ ان کا سب سے اہم مطالبہ 2014 سے لاپتہ ان کے داماد کی بازیابی ہے۔ انہوں نے اپنی تحریک پرعائد پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ بھی کررکھا ہے۔
مولانا عبدالعزیز کے مطالبات میں ان کے خلاف دائرایف آئی آر خارج کرنے اور پولیس سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔