جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

امریکا: قیدی 28 سال بعد بے گناہ قرار

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکا میں ایک شخص کو عدالت نے 28 سال بعد بے گناہ قرار دے کر رہا کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میسوری میں لامر جانسن نامی شہری نے بے گناہ ہوتے ہوئے اٹھائیس سال جیل میں گزارے، آخرکار عدالت نے انھیں باعزت طور پر بری کر دیا۔

جانسن لامر کو قتل کے جرم میں قید کی سزا دی گئی تھی، انھیں 1994 میں مارکس بوائیڈ نامی شہری کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اکتوبر 1994 میں جانسن کے گھر کے سامنے والے پورچ پر 2 نقاب پوشوں نے فائرنگ کر کے مارکس بوائیڈ کو قتل کر دیا تھا، جس کے بعد جانسن کو گرفتار کیا گیا۔

جانسن نے اپنے دفاع میں بارہا کہا کہ جب حملہ ہوا تو وہ گھر پر نہیں تھے، تاہم عدالت میں انھیں قاتل تسلیم کیا گیا، اب ایک اور قیدی نے اعتراف کر لیا ہے کہ اس نے فل کیمپبل نامی شخص کے ساتھ مل کر بوائیڈ کو گولی ماری تھی۔

اس اعتراف کے بعد ہی جانس کے رہا ہونے کی راہ ہموار ہوئی، سماعت کے بعد جج ڈیوڈ میسن نے فیصلے میں کہا کہ 50 سالہ لامر جانسن کو شواہد کی بنیاد پر بے قصور پایا گیا، عدالت نے انھیں منگل کو سینٹ لوئس کے کمرہ عدالت سے باعزت طور پر رہا کر دیا۔

رپورٹس کے مطابق اٹارنی کم گارڈنر نے گزشتہ برس ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں جانسن کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ منگل کی سماعت کے بعد لامر جانسن کی قانونی ٹیم نے ریاست کے اٹارنی جنرل کے دفتر پر انھیں اتنے سالوں تک جیل میں رکھنے پر تنقید کی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں