کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سرکاری زمینوں کے قبضے میں ملوث پی آئی اے افسر کو حراست میں لے کر احتساب عدالت میں پیش کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق آج ذرایع نے بتایا تھا کہ نیب کراچی نے گزشتہ شب ایک کارروائی میں پی آئی اے کے منیجر ریمپ سروسز علی میر ملاح کو حراست میں لے لیا ہے۔
پی آئی اے کے شعبہ ٹریفک کے افسر علی میر ملاح کو نیب نے سرکاری زمینوں کے قبضے میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ علی ملاح کو ایئر پورٹ پارکنگ سے گرفتار کیا گیا۔
آج علی میر ملاح کو احتساب عدالت حیدرآباد میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کو 10 روزہ ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ علی میر ملاح پر حیدر آباد میں 44 ایکڑ ایگری کلچرل لینڈ کو غیر قانونی طریقے سے اپنے بیٹے اور رشتہ داروں کے نام الاٹ کرانے کا الزام ہے۔
نیب ذرایع نے بتایا کہ پی آئی افسر نے 44 ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضہ ریونیو حکام کی ملی بھگت سے کیا تھا۔ملزم نے سرکاری زمین پر جعلی ہاؤسنگ اسکیم کا منصوبہ بھی شروع کر رکھا ہے۔
علی میر ملاح پر سجاول میں 80 ایکڑ اراضی جعلی سوسائٹی کے نام پر حاصل کرنے کا بھی الزام ہے، اس سلسلے میں ملزم سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔