ایک مالک مکان نے اپنے کرایہ دار کو زندہ دفن کر دیا جس کی لاش تین ماہ بعد نکالی گئی اور اس کی وجہ بھی سامنے آ گئی۔
یہ حیرت انگیز واقعہ بھارت کے شہر ہریانہ میں پیش آیا جہاں ایک مالک مکان نے اپنی بیوی نے مبینہ نائجز تعلقات کے شبہ میں کرایہ دار کو زندہ دفن کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہریانہ کے علاقے روہتک کے رہائشی ہردیپ نے اپنے گھر کا ایک پورشن جگدیپ نامی شخص کو کرایہ پر دے رکھا تھا جو ایک مقامی یونیورسٹی میں یوگا ٹیچر تھا۔ جو اچانک گزشتہ سال 24 دسمبر کو لاپتہ ہوگیا۔
جگدیپ کے لاپتہ ہونے کے بعد 10 دن بعد 3 جنوری کو شیوا جی پولیس اسٹیشن میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج ہوئی تاہم اس کا کوئی سراغ نہیں مل رہا تھا۔
بعد ازاں جب پولیس نے جگدیپ کا فون ریکارڈ نکالا تو جرم کی کڑیاں آہستہ آہستہ کھلتی گئیں جس کے بعد پولیس نے مالک مکان ملزم ہردیت اور اس کے ایک دوست کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے جب ملزمان کا جسمانی ریمانڈ لینے کے بعد تفتیش کی تو انہوں نے جگدیپ کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے واقعہ کی تمام تفصیلات بتا دیں۔ جس کے بعد پولیس نے گڑھا کھود کر جگدیپ کی لاش نکالی۔
پولیس کے مطابق ہردیپ کو اپنی بیوی کے ساتھ کرایہ دار (جگدیپ) کے مبینہ ناجائز تعلقات کا انکشاف ہوا تھا۔ جس کے بعد اس نے جگدیپ سے نجات حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا اور اس میں اپنے دوستوں کو شامل کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہردیپ نے کچھ مزدوروں کو پیسے دے کر کھیت میں سات فٹ گہرا گڑھا کھدوایا اور ان کے سامنے کنویں کے لیے گڑھا کھدوانے کا بہانہ کیا۔
بعد ازاں 24 دسمبر کو ہردیپ نے اپنے کچھ دوستوں کی مدد سے جگدیپ کو کام سے واپس آتے ہوئے راستے میں اغوا کیا۔ ملزمان نے پہلے جگدیپ پر تشدد کیا اور پھر ہاتھ پاؤں اور منہ پر پٹی باندھ کر گہرے گڑھے میں پھینک کر اس گڑھے کو کیچڑ سے بھر دیا۔
پولیس کے کرائم انویسٹی گیشن یونٹ کے انچارچ کلدیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ اس کیس میں مزید ملزمان بھی ہیں جن کو جلد گرفتار کیا جائے گا۔