اسلام آباد : کرپشن کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف کھسہ نے کا بڑا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کے ورثاء کوجرمانہ اداکرنے کاحکم دے دیا اور ریمارکس دیئے بے شک سب کیا دھرا والد کا ہو، مجرم کے بعد اس کی اولادوں سے رقم وصولی کاقانون ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی مین کسٹم کلرک محمد زمرد کرپشن کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے واضح کیا کہ بے شک سب کیا دھرا والدکاہو، قانون اصل مجرم کے بعد اس کی اولادوں سے بھی رقم وصولی کا کہتا ہے۔
اعلی عدالت نے مرحوم زمرد کے ورثا کو کرپشن کیس میں جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تاہم جرمانے کی رقم ایک کروڑ ستتر لاکھ سےکم کرکے چالیس لاکھ کردی۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا زمرد صاحب کسٹمز میں اپر ڈویژن کلرک بھرتی ہوئے، انیس سوچھہتر میں کلرک کی تنخواہ چار ساڑھے چار سور وپے ہوگی، مقتول کے بچے لارنس کالج میں پڑھتے رہے، کسٹمز ملازم کی اہلیہ جائیداد خریدے تو پوچھا تو جائے گا؟
درخواست گزار کے وکیل نے جب یہ کہا کہ مقتول کا بیٹا والد کو لندن سےرقم بھیجتا رہا، جس پر چیف جسٹس بولے یہاں سے پیسہ حوالہ سے بھیجا جاتا ہے، پھر باہرسے ٹی ٹی سے منگوالیا جاتا ہے۔
چیف جسٹس نےاستفسار کیا کہ درخواست گزار کا مرحوم سے کیا رشتہ ہے؟ وکیل نے جواب دیا درخواست گزار وکیل اور مقتول کا بیٹا ہے تو چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے پہلے بتاتے، وکیل سے ہمارا خاص رشتہ ہے، اب تو وکیلوں پرٹیکس لگ گیا ہے، پہلے پتہ ہوتا تو رعایت نہ کرتے۔