سمندر میں موجود ایک بہت بڑے برفانی تودے کا برطانیہ کے جزیرے سے ٹکرانے کا خدشہ ساحلی اور سمندری حیات کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اے 23 اے نامی برفانی تودہ جس کا حجم پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سے بھی بڑا ہے، یہ تودہ 40 سال کے سفر کے بعد پہلی بار خشکی پر پہنچنے والا ہے اور اس کے برطانوی جزیرے سے ٹکرانے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ برفانی تودہ اس وقت جنوبی جارجیا میں برطانوی جزیرے کے قریب پھنس گیا ہے اور اگر یہ جزیرے سے ٹکرا گیا تو وہاں موجود لاکھوں پینگوئنز اور دیگر سمندری حیات کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔
اس برفانی تودے کے سفر کے دوران ماہرین کا کہنا تھا کہ جنوبی جارجیا جزیرے تک پہنچنے سے قبل یہ برفانی تودہ پگھل جائے گا یا اس کا حجم کم ہو جائے گا، تاہم حیران کن طور پراس کی ساخت میں کوئی فرق نہیں پڑا۔
یہ برفانی تودہ 1500 مربع میل رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور حجم کے لحاظ سے یہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سے بھی بڑا ہے جس کا رقبہ 1360 مربع میٹر کے میل ہے۔
واضح رہے کہ یہ برفانی تودہ 1986 میں انٹار کٹیکا کےساحلی علاقے سے الگ ہوکر بحیرہ ودل کی تہہ میں رک کر ایک برفانی جزیرے کی شکل اختیار کر گیا تھا۔