منگل, ستمبر 24, 2024
اشتہار

بلوچستان کی یونیورسٹی میں بڑے پیمانے پر مالی بےضابطگیوں کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

کوئٹہ: بلوچستان کی دوسری بڑی یونیورسٹی میں بڑے پیمانے پر مالی بےضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، یونیورسٹی میں 1 اراب 35 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق بلوچستان کی دوسری بڑی یونیورسٹی میں بے ضابطگیوں کا انکشاف آڈیٹر جنرل پاکستان کی مالی سال 23-2022 کی آڈٹ رپورٹ میں ہوا، یونیورسٹی میں 1 اراب 35 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی بے ضابطگیاں تعمیراتی اور غیر تعمیراتی منصوبوں کی مد میں جاری فنڈز میں ہوئیں،2019 سے 2021 کے دوران 1 اراب 22 کروڑ روپے کی بے ضابطگی تعمیراتی کام میں ہوئی۔

- Advertisement -

سرکاری رپورٹ کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کے لیے کسی قسم کے قواعد و ضوابط کا خیال نہیں رکھا گیا،8 کروڑ روپے سے زائد رقم ترقیاتی منصوبوں کی تاخیر کے باعث ادا کی گئی۔

یونیورسٹی کے مختلف ریسرچ پروجیکٹ کے لیے 3 کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کی گئی، یونیورسٹی انتظامیہ کی نااہلی کے باعث فنڈز مختص کرنے کے باوجود کوئی ریسرچ پبلش نہ ہوسکی۔

یونیورسٹی کے مختلف ملازمین کو اضافی جارچز اور الاؤنس کی مدد میں 36 لاکھ روپے ادا کیے گئے، تمام بے ضابطگیاں یونیورسٹی انتظامیہ کے علم میں لائی گئی ہیں۔

رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ یونیورسٹی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کر کے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں