تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

مذموم مقاصد کے لیے بنائی گئی پینٹاگون کی ایک بڑی خفیہ فوج کا انکشاف

نیویارک: امریکا کے ہفتہ وار میگزین نیوز ویک نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پینٹاگون نے مذموم کارروائیوں کے لیے دنیا کی سب سے بڑی خفیہ فوج تشکیل دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پینٹاگون نے گزشتہ 10 برسوں میں دنیا کی سب سے بڑی خفیہ فوج تشکیل دی ہے، جس نے بہت ساری مذموم کارروائیاں کیں، نیوز ویک کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کی مذمت خود امریکا کو بھی متعدد مرتبہ کرنی پڑی۔

پینٹاگون کی بنائی اس خفیہ فوج کے حوالے سے ہفتہ وار میگزین نے ’ملٹری کی خفیہ جاسوس فوج کی اندرونی کہانی‘ کے عنوان سے ایک رپورٹ شائع کی، جس میں کہا گیا ہے کہ 2 سال کی تحقیقات کے بعد معلوم ہوا ہے کہ اس خفیہ فوج سے اب تقریباً 60 ہزار افراد تعلق رکھتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس خفیہ فوج کے اکثر لوگ اپنی شناخت چھپاتے ہیں، اور کسی کی نظر میں آئے بغیر کام کرتے ہیں، اور یہ سب ایک بڑے پروگرام ’سگنیچر ریڈکشن‘ کا حصہ ہیں۔

یہ فوج سی آئی اے کے خفیہ عناصر کے حجم سے بھی 10 گنا بڑی ہے، اور یہ نہ صرف ملک کے اندر بلکہ ملک سے باہر بھی کارروائیاں کرتی ہے، نہ صرف فوجی وردی میں بلکہ سادہ لباس میں بھی، جب کہ حقیقی زندگی میں یا آن لائن یہ لوگ کبھی خود کو نجی کاروبار اور مشاورتی ایجنسیوں میں چھپاتے ہیں اور چند نے گھریلو کمپنیاں قائم کی ہوئی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خفیہ فوج میں دیگر کے علاوہ کارروائی کرنے والی خصوصی فوج اور فوجی انٹیلی جنس ماہرین بھی شامل ہیں، جنھوں نے کچھ خطوں میں فون ریکارڈ کرنے کی سرگرمیوں اور سوشل میڈیا پر ساز باز کرنے جیسی عوام کے علم میں موجود کارروائیاں کی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس خفیہ دنیا کی دو سالہ تحقیقات اور بہت سارے انٹرویوز کے بعد جو منظر سامنے آیا وہ یہ ہے کہ یہ ایک مکمل بے ضابطہ سرگرمی ہے، اس پروگرام کا مجموعی حجم بھی کسی کو معلوم نہیں، نہ ہی اس خفیہ فوج کے فوجی پالیسیوں پر اثرات کو جانچا گیا۔

رپورٹ کے مطابق کانگریس نے کبھی اس موضوع پر سماعت منعقد نہیں کی، حالاں کہ یہ امریکی قوانین، جنیوا کنونشنز، فوجی طرز عمل کے ضابطے اور بنیادی احتساب کو چیلنج کرتی ہے۔

Comments

- Advertisement -