لاڑکانہ : لاڑکانہ پولیس نےنمرتاکماری قتل کیس میں اہلخانہ سے مقدمہ درج کرانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد واقعے کے اصل حقائق سامنے لاسکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیکل طالبہ نمرتا کی موت کا کیس الجھ گیا اور تاحال مقدمہ درج نہ ہو سکا ، ایس ایس پی لاڑکانہ نے نمرتا کماری قتل کیس مقدمے درج کرانے کیلئے نمرتا کے بھائی ڈاکٹروشال کو خط لکھ دیا ہے۔
جس میں کہا ہے کہ ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات کیلئےتعاون کی ضرورت ہے، واقعےکی فوری طور پر ایف آئی آر درج کرائی جائے، مقدمہ درج ہونے کے بعد واقعے کے اصل حقائق سامنے لاسکیں گے ، اہلخانہ سےدرخواست ہے آئیں اور مقدمہ درج کرائیں۔
اس سے قبل ،ایس ایس پی لاڑکانہ کا کہنا تھا کہ بارباررابطے کے باوجود ورثا ایف آئی آر درج کرانےمیں سنجیدہ نہیں ، نمرتا کے بھائی نےمقدمہ درج کرانے سے صاف انکار کردیا۔
مزید پڑھیں : نمرتا کی پراسرار موت، مقدمہ 6 روز بعد بھی درج نہ ہوسکا
ایس ایس پی کے مطابق ورثا کو ایف آئی آر درج کرانےکےلیےقائل کر رہے ہیں ، موبائل کی فرانزک اورپوسٹ مارٹم رپورٹ تک موت کی وجہ کاتعین نہیں ہوسکتا، سرکاری مدعیت میں ایف آئی آر درج کرنے پرمشاورت جاری ہے۔
انھوں نےمزید کہا کہ کالج کے طلبااورانتظامیہ کو نمرتااور زیرحراست 2افرادکی دوستی کا علم تھا ، واقعے کی عدالتی تحقیقات کا تاحال آغاز نہیں ہوسکا حکومت سندھ نے3 روز قبل عدالتی تحقیقات کے لیے حکم نامہ جاری کیا تھا۔
واضح رہے کہ 16 ستمبر کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈکل کالج کے ہاسٹل سے کراچی سے تعلق رکھنے والی طالبہ نمرتا کی لاش برآمد ہوئی تھی، کالج انتظامیہ نے واقعے کو خودکشی قرار دینے کی کوشش کی مگر مقتولہ کے بھائی ڈاکٹر وشال نے خودکشی کے امکان کو رد کیا تھا ۔