اسلام آباد: آج پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) جماعتوں کی جانب سے استعفوں کی ڈیڈ لائن کا آخری دن تھا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے ڈیڈ لائن گزرنے پر ردِ عمل ظاہر کر دیا۔
زلفی بخاری نے ڈیڈ لائن پر اپنے رد عمل میں کہا کہ 31 جنوری ہے ہم پی ڈی ایم کے استعفوں کا انتظار کر رہے ہیں، جب کہ وزیر اعظم مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ٹویٹر پیغام
سلیکٹڈ وزیراعظم پی ڈی ایم کی ڈیڈلائن کے مطابق استعفی دینے میں ناکام ہوگئے ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری@BBhuttoZardari https://t.co/97pggHWvhD
— PPP (@MediaCellPPP) January 31, 2021
زلفی بخاری نے لکھا کہ جیسا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں ’مائنڈ اوور میٹر‘ یعنی معاملات کو قابو کرنے کے لیے ذہنی قوت سے کام لیں… ہمیں کوئی اعتراض نہیں اور ان کی کوئی اوقات نہیں۔
31st January it is .. and we are still waiting for the PDM along with their resignations while PMIK is going from strength to strength.
As PM @ImranKhanPTI says : mind over matter… we don’t mind and they don’t matter ! pic.twitter.com/v9KEgyb4K3— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) January 31, 2021
ادھر ماہر قانون دان بابر اعوان نے بھی اس سلسلے میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہیلو پی ڈی ایم! آج 31جنوری ہے، استعفے کس سال کی 31 جنوری کو آئیں گے؟ آر یا پار کی کوئی تاریخ؟‘
بابر اعوان نے مزید لکھا کہ عمران خان نئے سال میں بھی این آر او نہیں دے گا.
ہیلو PDM! آج 31 جنوری ہے۔ استعفے کس سال کی 31 جنوری کو آئیں گے؟ آر یا پار کی کوئی تاریخ؟ عمران خان @ImranKhanPTI نئے سال میں بھی این ار او نہیں دے گا۔
— Babar Awan (@BabarAwanPK) January 31, 2021
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نے پی ڈی ایم کی دی گئی ڈیڈ لائن پر استعفیٰ دینے میں ناکام رہے، انھیں موقع دیا گیا تھا کہ عزت کے ساتھ حکومت سے ایک طرف ہو جائے، تاکہ آزاد اور شفاف الیکشن سے جمہوریت کی منتقلی ہو۔
سنا تھا آج کوئی استعفیٰ آنے والا ہے 🤔 چلو جو ہم سے مانگے تھے اور جو کبھی ملنے نہیں تھے وہ چھوڑو، وہ جو مرتضیٰ عباسی وغیرہ کے منہ پر مارنے تھے وہ کہاں گئے؟؟؟ کہیں اپنے ہی منہ پر تو نہیں مار لئیے…..#استعفی_عمران_کا_ہاہاہاہا
— Asad Umar (@Asad_Umar) January 31, 2021
وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی طنزیہ ٹویٹ کیا، لکھا سنا تھا آج کوئی استعفیٰ آنے والا ہے، چلو جو ہم سے مانگے تھے وہ چھوڑو، وہ جو منہ پر مارنے تھے وہ کہاں گئے؟ کہیں اپنے ہی منہ پر تو نہیں مار لیے۔ شہزاد اکبر نے کہا پی ڈی ایم کا اصل مقصد ذاتی مفاد کا تحفظ تھا، انھوں نے سیلف ڈیفنس خود قبول کیا، ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق سے سوال ہوا تو وہ بولے یہ فیصلہ پی ڈی ایم اجلاس میں ہوگا، تھوڑا انتظار کریں۔