وزیرِ اعظم عمران خان نے اوورسیزپاکستانیوں کی سہولت کے لیے سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کا افتتاح کر دیا۔
سمندر پار پاکستانیوں کیلئے سہولیات فراہم کرنے کے ویژن کے تحت اسٹیٹ بینک کے سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کا اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ گورنراسٹیٹ بینک نےجو اقدامات اٹھائے اس پر خراج تحسین پیش کرتاہوں ہمیں پہلےیہ سمجھناچاہیےپاکستان کےمسائل کیاہیں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ برآمدات پرتوجہ نہ دیناہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج جوبڑےممالک کی برآمدات ہےماضی میں پاکستان کی ایسی برآمدات تھی ہماری برآمدات کیوں متاثرہوئی اس کوسمجھنےکی ضرورت ہے پاکستان کےمعاشی ماڈل پرترقی کرنے والا سنگاپور آج کہاں پہنچ گیا جب بھی معیشت بہترہونےلگتی ہےکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے جب صنعتوں کوفروغ ملےگا تو ملکی برآمدات بھی بڑھیں گی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے باعث عالمی معیشت متاثر ہوئی ہے تاہم وبا میں پاکستان کی معاشی کارکردگی دیگر ملکوں کی نسبت بہتررہی، بیرون ملک پاکستانی ہماراسب سےقیمتی اثاثہ ہیں اوورسیزنےہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی بھرپور مدد کی روشن ڈیجیٹل پروگرام کےتحت اوورسیزپاکستانی گھربھی خریدسکیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سمندرپارپاکستانی سب سےزیادہ پیسہ ریئل اسٹیٹ میں خرچ کرتےہیں سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کوبہت پہلےشروع کردیناچاہیےتھا، 90لاکھ پاکستان بیرون ملک مقیم ہیں جوملک کیلئے درد رکھتے ہیں اوورسیزپاکستانیوں کیلئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کر رہے ہیں پروگرام کے اجرا پر گورنر اسٹیٹ بینک اور ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔