تازہ ترین

صدر کے دستخط کے بغیر قانون بن گیا تو اس پر کمپلین داخل کرنی چاہیے: عابد زبیری

اسلام آباد: صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے متعلق کیے گئے ٹوئٹ پر ردعمل دیا ہے۔

صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ بہت پیچیدہ ہوگیا ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ قانون بن گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے قانون تو لاگو ہوگیا ہے۔

عابدی زبیری کا کہنا تھا کہ ایشویہ نہیں ہے صدر نے بل کو واپس کیا یا نہیں کیا، قانون کے تحت صدر دستخط نہیں کرتے تو  بل کو واپس بھیج دیا جاتا ہے۔

ماہر قانون عابد زبیری نے مزید کہا کہ  12 تاریخ تک ان کے پاس وقت تھا وہ بھیج سکتے تھے، دستخط کرنا ضروری تھا کیونکہ قومی اسمبلی تحلیل ہوچکی تھی، اب معذرت کا ٹائم نہیں ہے، ایکشن ہونا چاہیے۔

ماہر قانون عابد زبیری نے کہا کہ  صدر کے دستخط کے بغیر قانون بن گیا تو اس پر کمپلین داخل کرنی چاہیے۔

صدر مملکت کے ٹوئٹ پر وزارت قانون و انصاف کا ردعمل آگیا

واضح رہے کہ عارف علوی نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے بلکہ ان کے عملے نے ان کی مرضی اور حکم کو مجروح کیا ہے۔

’میں ان قوانین سے متفق نہیں تھا، عملے سے کہا تھا بغیر دستخط بلوں کو مقررہ وقت پر واپس کر دیں۔ میں نے اپنے عملے سے کئی بار پوچھا کہ بل واپس کر دیے ہیں لیکن عملے نے یقین دہانی کروائی کہ بل واپس کر دیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ اللہ سب جانتا ہے اور یقین ہے کہ وہ مجھے معاف کر دے گا، ان لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جو اس سے متاثر ہوں گے۔

 

Comments

- Advertisement -