لاہور: لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے کھوکھر پیلس سے متصل غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کو معمول کی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپریشن کو سیاسی رنگ دینا غلط ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایل ڈی اے وائس چیئرمین نے اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایل ڈی اے آپریشن معمول کی کارروائی ہے، کسی کے پاس ملکیت کے کاغذ تھے تو وہ اسے پیش کر سکتا تھا، ایل ڈی اے نےبلا سیاسی تخصیص اپنی حدود میں آپریشن کیا، آپریشن کو سیاسی رنگ دینا غلط ہے۔
وائس چیئرمین ایل ڈی اے ایس ایم عمران کا کہنا تھا کہ قبضہ گروپوں کے خلاف آپریشن وزیراعظم کے وژن کا حصہ ہے، اسی تناظر میں ایل ڈی اے نے بلا سیاسی تخصیص اپنی حدود میں آپریشن کیا، یہی نہیں ننکانہ، قصور اور لاہور کے ایسے علاقوں میں آپریشن کیا جہاں سالوں سے قبضہ تھا، مختلف آپریشنز پر تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو بھی شکایت رہی لیکن آپریشن ہوا۔
کھوکھر پیلس سے متصل غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی
لاہور میں ایل ڈی اے نے کھوکھر پیلس سے متصل تین گھروں کی تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسماری کا آپریشن شروع کررکھا ہے، کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایل ڈی اے کی جانب سے سیف الملوک کھوکھر کےبھانجے طاہرجاوید کا گھر مسمار کیا جاچکا ہے اس کے علاوہ لیگی رہنما سیف الملوک کھوکھر کے برادر نسبتی کا گھر بھی مسمار کیا جاچکا ہے جبکہ کھوکھر پیلس سےملحقہ سیف مارکیٹ بھی مسمار کردی گئی ہے۔
سیف الملوک کھوکھر کا موقف
دوسری جانب لیگی رہنما سیف الملوک کھوکھر نے الزام عائد کیا ہے کہ 177 کنال اراضی پر مشتمل کھوکھر پیلس میں سے 8 کنال پر تعمیر 3 گھروں اور ایک پلازے کو گرایا جارہا ہے، تینوں گھر اور پلازہ 2,2 کنال اراضی پر تعمیر کئے گئے ہیں۔
سیف الملوک کھوکھر نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے عمارت کو گرانے پر حکم امتناع جاری کر رکھا ہے جبکہ ایل ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ گھروں کی تعمیر غیر قانونی ہے جس کیخلاف آپریشن کیا جارہا ہے، ایل ڈی اے کے مطابق سوا ارب روپے مالیت کی 38 کنال سرکاری اراضی وار گزار کرالی گئی ہے۔
اے سی سٹی فیضان احمد کا بیان
جائے وقوعہ پر موجود اسٹنٹ کمشنر سٹی فیضان احمد کا کہنا ہے کہ کھوکھر پیلس میں تجاوزات کیخلاف آپریشن کیا جارہا ہے، آپریشن کا مقصد سوا ارب روپےکی سرکاری زمین کو واگزارکرانا ہے۔
اےسی سٹی کا موقف ہے کہ آپریشن سے پہلے قانونی کارروائیاں عمل میں لائی گئیں تھیں، مجموعی طور پر 38 کنال سرکاری اراضی پر قبضہ کیا گیا تھا جسے واگزار کرانے کا ہدف ہے۔
آپریشن پر پولیس کی بہتر حکمت عملی
ایل ڈی اے آپریشن کے دوران پولیس کی مناسب حکمت عملی سامنے آئی ہے، کھوکھر پیلس سے متصل غیر قانونی تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس نے تمام فورس کو بغیر اسلحہ تعینات کیا جبکہ ابھی تک سیف الملوک کھوکھر کی جانب سے کو ئی مزاحمت نہ کی گئی ہے۔