امرتسر : بھارت کی انتہاء پسند جماعت شیوسینا کا مرکزی رہنما قاتلانہ حملے میں مارا گیا، پنجاب میں احتجاجی دھرنے کے دوران گولیاں ماری گئیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست پنجاب کے شہر میں شیو سینا کے انتہائی دائیں بازو کے سخت گیر رہنما سدھیر سوری کو احتجاجی دھرنے کے دوران فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سدھیر سوری کو قتل کرنے والا حملہ آور مظاہرین کے درمیان ہی موجود تھا جسے پولیس نے موقع پر گرفتار کرلیا، تاہم سرکاری سطح پر تاحال شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
Shiv Sena faction leader Sudhir Suri was shot dead while he was sitting on dharna outside a Temple on Friday afternoon. Sandeep Singh allegedly opened fire at Suri. Accused runs a shop near the dharna spot where Suri was protesting by blocking road. @iepunjab @IndianExpress
— Kamaldeep Singh ਬਰਾੜ (@kamalsinghbrar) November 4, 2022
ہندو انتہا پسند جماعت شیو سینا کی جانب سے گوپال مندر کے باہر کچرے کے ڈھیر سے ٹوٹے ہوئے بتوں کے ٹکڑے ملنے پر مندر انتظامیہ کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا جارہا تھا۔
دوسری جانب عینی شاہدین نے دعویٰ کیا کہ سندیپ سنگھ نامی ایک دکاندار نے سدھیر پر گولی چلائی، قتل کے بعد علاقے میں ممکنہ ردعمل کے باعث سکھ برادری میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
خیال رہے کہ سدھیر سوری سکھوں کے خلاف متنازع بیانات دیتا رہتا تھا اور دیگر اقلیتوں کے خلاف جذبات اُکسانے پر اسے کئی مقدمات کا سامنا تھا اور کافی عرصہ وہ جیل میں بھی گزار چکا ہے۔