ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

خواتین کی اسمگلنگ کرنے والے نیٹ ورک کے سربراہ کو پھانسی

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: ایران میں خواتین کی اسمگلنگ کرنے والے نیٹ ورک کے سربراہ کو پھانسی دے دی گئی، ملزم کو سنہ 2020 میں حراست میں لیا گیا تھا۔

اردو نیوز کے مطابق ایران کی عدلیہ نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک میں خواتین کی اسمگلنگ کر کے ان سے جسم فروشی کروانے والے نیٹ ورک کے سربراہ کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

عدلیہ کی میزان نیوز ایجنسی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شہروز سخن وری عرف ایلکس انسانی اسمگلنگ کرنے والے نیٹ ورک کا سربراہ تھا جو ایرانی لڑکیوں اور خواتین سے خطے کے ممالک میں جسم فروشی کرواتا تھا، اور اسے سنیچر کی صبح پھانسی دی گئی ہے۔

- Advertisement -

اس شخص کو سنہ 2020 میں انٹر پول کے ذریعے ملیشیا میں حراست میں لیا گیا تھا اور ایران کے حوالے کیا گیا تھا، 2021 میں اسے کرپشن کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

اس کیس میں متعدد خواتین کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 2021 میں ایران میں 314 افراد کو پھانسی دی گئی اور 2022 میں اس کی تعداد بڑھ کر 576 ہو گئی تھی جو چین کے بعد سب سے بڑا نمبر ہے۔

2 برس قبل دو خواتین کو کرپشن اور ٹریفکنگ کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی، تاہم وکلا نے کہا تھا کہ وہ خواتین بے گناہ تھیں اور ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے کام کرتی تھیں۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 2017 میں ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا جو انسانی اسمگلنگ روکنے میں ناکام ہو گئے تھے، امریکا یو ایس ٹریفکنگ وکٹم پروٹیکشن ایکٹ 2000 کے تحت ایسے ممالک کی امداد نہیں کرتا جو انسانی اسمگلنک کو نہیں روکتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں