انسان اپنے تجربات سے تو بہت کچھ سیکھتا ہی ہے، لیکن وہ اپنی قوتِّ مشاہدہ اور گئے وقتوں کے قابل و ذہین لوگوں کی فکر و دانش پر مبنی باتوں اور ان کی نصیحتوں پر غور کرے جو کہ کتابوں میں محفوظ ہیں تو زندگی کے کئی محاذ اس کے لیے آسان اور کئی راز اس پر کُھل سکتے ہیں۔ دنیا اور اس کے تماشوں کو دیکھنا ہی نہیں، ان کی حقیقت کو جاننا اور ان میں پوشیدہ سبق کو سمجھنا بھی بہت ضروری ہے۔ تجربے سے پہلے مشاہدہ اور اس کے ساتھ مطالعے کی عادت ہماری زندگی میں توازن اور کام یابی کی ضمانت بن سکتے ہیں۔ یہاں ہم حکمت و دانائی کی کچھ باتیں آپ کے مطالعے کے لیے پیش کررہے ہیں۔ یہ دنیا کی مختلف قابل، ذہین اور کام یاب شخصیات سے منسوب اقوال ہیں۔
’’اُس شخص کے سامنے کبھی فریاد نہ کیجیے جو آپ کو تکلیف پہنچائے، اُسے اتنا کہنا ہی کافی ہے کہ تمھارا بہت شکریہ تم نے مجھے اپنے سے بہتر آدمی کی تلاش کا موقع فراہم کیا۔‘‘
’’حاسدوں سے کبھی نفرت نہ کرو، کیوں کہ یہ دل سے تمھیں خود سے بہتر سمجھتے ہیں۔‘‘
’’انتقام یا بدلہ لینے کے لیے اپنا وقت ضایع مت کرو، جو لوگ تم سے نفرت کرتے ہیں، ان کے لیے نفرت کی اس آگ میں جلنا ہی سب سے بڑی سزا ہے۔‘‘
’’لوگوں کے منصوبے نہیں، ان کے نتائج پر نظر رکھو۔‘‘
’’حوصلہ کبھی مت ہارو، کام یابی کا دن دُور نہیں۔‘‘
’’ہمیشہ یاد رکھو تمھاری موجودہ حالت سدا رہنے والی نہیں ہے، اس سے بہتر چیزیں ابھی آنے والی ہیں۔‘‘
’’یہ بتانے کے لیے میرے جنازے پر مت آنا کہ تم مجھ سے کتنی محبت کرتے تھے، یہ بات مجھے اِس وقت بتاؤ جب میں زندہ ہوں۔‘‘
’’کبھی غصّے کے عالم میں جواب مت دو، کبھی بہت زیادہ خوشی کی حالت میں وعدہ نہ کرو اور کبھی کوئی فیصلہ نہ کرو جب تم غم کی حالت میں ہو۔‘‘
’’ہمّت نہ ہارو، ہر چیز کی ابتدا اُس کا سب سے مشکل حصّہ ہوتا ہے۔‘‘
’’جب تم دوسروں کے لیے اچھا سوچتے ہو تو اچھی چیزیں خود لوٹ کر تمہاری طرف آتی ہیں۔ یہ قانونِ قدرت ہے۔‘‘