تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وہ تجویز جو ناکامی کے بارے میں آپ کا نظریہ بدل دے

ہم میں سے بہت سے لوگ اپنی زندگی میں ناکام ہوتے ہیں، کچھ افراد اسے ایک اور موقع سمجھ کر دوبارہ کوشش کرتے ہیں، جبکہ کچھ بد دل ہو کر ہمت ہار جاتے ہیں۔

ایک مشہور امریکی کمپنی اسپنکس کی سربراہ سارہ بلیکلے ناکامی کے بارے میں اپنے تجربات بیان کرتی ہیں جسے سن کر ناکامی کے بارے میں آپ کا نظریہ بالکل بدل جائے گا۔

سارہ بتاتی ہیں کہ بچپن میں ان کے والد کھانے کی میز پر ان سے پوچھا کرتے تھے کہ آج تم نے ایسا کیا نیا کیا جس میں تم ناکام ہوئے؟

سارہ کے مطابق وہ اور ان کے بہن بھائی نہایت پرجوش ہو کر بتاتے تھے کہ آج ہم نے یہ کام کرنے کی کوشش کی جس پر والد خوش ہو کر انہیں شاباش دیتے۔ ’یہ ناکامی کی سیلی بریشن ہوتی تھی جسے ہم سب مل کر مناتے‘۔

وہ کہتی ہیں کہ یہاں سے ان کے لیے شکست، ہار اور ناکامی کے معنی بدل گئے۔ ’ہم زندگی میں بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن ناکامی کے ڈر سے نہیں کر پاتے، کسی چیز میں ناکام ہونا ناکامی نہیں، بلکہ کوشش نہ کرنا اصل ناکامی ہے‘۔

مزید پڑھیں: کامیاب اور ناکام افراد میں فرق

سارہ بتاتی ہیں کہ وہ اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے انہیں اپنی ناکامیوں کے بارے میں بتاتی ہیں۔ ’ہم سب کی زندگی میں ناکامیاں آتی ہیں۔ صرف وہ شخص کبھی ناکام نہیں ہوتا جو کبھی کوشش نہیں کرتا‘۔

سارہ کے مطابق ’اگر آپ اپنی ناکامی سے سیکھ سکتے ہیں، اور پھر اسے یاد کر کے ہنس سکتے ہیں تو یہ ناکامی نہیں بلکہ یہی اصل کامیابی ہے‘۔

Comments

- Advertisement -