لبنانی وزیراعظم نے اسرائیل پر راکٹ حملے روکنے پر فوج کی کارکردگی کو سراہا ہے۔
لبنانی فوج نے اعلان کیا کہ نومبر میں حزب اللہ کے ساتھ اسرائیل کی جنگ بندی کے بعد پہلی بار اس نے اسرائیل پر ایک آنے والا راکٹ حملہ روک دیا اور متعدد گرفتاریاں کی ہیں۔
لبنانی وزیر اعظم نواف سلام کے دفتر سے جاری بیان میں اس "پیشہ ورانہ کام” کی تعریف کی گئی ہے اور اسے ملک کو مستحکم کرنے میں مدد کے لیے مفید قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے سیکورٹی فورسز پر زور دیا کہ وہ "مشتبہ سازشوں کو ناکام بنائیں جو لبنان کو مزید جنگوں میں الجھانا چاہتے ہیں” اور کہا کہ یہ کام ثابت کرتا ہے کہ لبنانی ریاست اپنی افواج کے ساتھ اپنے علاقے پر مکمل خودمختاری کی طرف بڑھ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف لبنانی ریاست ہی وہ اتھارٹی ہے جو جنگ اور امن کے بارے میں فیصلے کرتی ہے، اور اس کے پاس ہتھیار رکھنے کا اختیار ہے۔
ذیل میں لبنانی فوج کی طرف سے چھاپے کے دوران ضبط کیے گئے راکٹوں اور لانچنگ پیڈز کی تصاویر جاری کی گئی ہیں۔
حزب اللہ
لبنان کے صدر جوزف عون نے پیر کے روز مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان کر دیا ہے، انھوں نے کہا تنظیم کو غیر مسلح کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ملک میں خانہ جنگی نہیں چاہتے۔
جوزف عون نے کہا ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ لبنان میں تمام ہتھیار ریاست کے کنٹرول میں آئیں، ریاستی کنٹرول سے باہر ہتھیاروں کی موجودگی ناقابل قبول ہے، ہتھیاروں کی تحویل سے متعلق حزب اللہ سے مذاکرات کیے جائیں گے۔
انھوں نے کہا حزب نئی جنگ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی، تنظیم کے جنگجوؤں کو فوج میں علیحدہ یونٹ کے طور پر شامل نہیں کیا جائے گا، تاہم حزب اللہ کے ارکان فوج میں شامل ہو کر مختلف کورسز کا حصہ بن سکتے ہیں۔