پیرس: بین الاقوامی مالیاتی جرائم کے نگراں ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے لبنان کو اپنی گرے لسٹ میں ڈال دیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ لبنان نے متعدد تجاویز پر عملدرآمد کیا ہے تاہم اسے مزید اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
لبنان 2019 سے معاشی عدم استحکام کا شکار ملک ہے اور اب مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے خلاف ملک میں اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں سے شدید نقصان اٹھا رہا ہے۔
گرے لسٹ میں شامل ہونے سے لبنان میں نہ صرف بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوگی بلکہ کچھ لبنانی بینکوں اور عالمی مالیاتی نظام کے درمیان تعلقات کو بھی نقصان پہنچے گا۔
ایف اے ٹی ایف کی صدر ایلیسا ڈی اینڈا میڈرازو نے اپنے بیان میں کہا کہ یقیناً ہم اس انتہائی سنگین صورتحال کو تسلیم کرتے ہیں جس کا لبنان کو سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کو گرے لسٹ میں ڈالے جانے سے امدادی کوششوں میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے، اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کیلیے کام کر رہے ہیں کہ انسانی امداد کے راستے کھلے رہیں۔
ایلیسا ڈی اینڈا میڈرازو نے مزید کہا کہ گرے لسٹ میں شامل کرنا کوئی سزا کے طور پر نہیں بلکہ یہ ممالک کی بہتری کیلیے ایکشن پلان تیار کرنے میں مدد کرنے کے عمل کا حصہ ہے۔
صدر ایف اے ٹی ایف نے بتایا کہ ادارے نے الجیریا، انگولا اور آئیوری کوسٹ کو بھی اپنی گرے لسٹ میں شامل کیا ہے۔