لبنانی وزیرصحت نے کہا ہے کہ لبنان میں مواصلاتی آلات میں ہونے والے دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہوگئی ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق لبنانی وزیرصحت کا کہنا تھا کہ ملک بھرمیں حملوں کی دو لہروں میں مجموعی طور پر 37 افراد جان کی بازی ہار گئے، حملوں میں زخمی ہونے والوں میں 287 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
لبنانی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ لبنان کی خودمختاری، سلامتی پر حملہ خطرناک ہے جو وسیع جنگ کا اشارہ ہے، لبنان میں مسافروں کے طیارے میں پیجر اور واکی ٹاکی لے جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
لبنان میں مواصلاتی آلات میں دھماکوں کے بعد حزب اللہ نے جوابی کارروائی کی ہے، حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے گئے، جس سے کم ازکم 8 اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے۔
کشیدہ صورتحال کے سبب لبنان سرحد پر ایک لاکھ 20 ہزار شہریوں نے اپنا گھر چھوڑدیا ہے، لبنان نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل سے اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے اقدامات کی اپیل کی ہے۔
لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے ٹھوس مؤقف اختیار کرے، یہ معاملہ صرف لبنان کا نہیں بلکہ پوری انسانیت کا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی نے بتایا کہ لبنانی عوام کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے خطاب کا انتظار ہے، حسن نصراللہ کا خطاب ریکارڈ کرلیا گیا ہے جو کہ آج ٹی وی پر نشر کیے جانے کا امکان ہے۔