تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

لبنان کو مستقبل کے سنگین سماجی بحران کا سامنا

لبنان کو سنگین سماجی بحران کا سامنا ہے اور ملک میں شادی اور بچوں کی پیدائش کی شرح میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق لبنان میں حالیہ جاری اعداد وشمار میں انکشاف ہوا ہے کہ 2018 سے گزرے سال 2022 کے درمیان ملک میں بچوں کی شرح پیدائش میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

انٹرنیشنل انفارمیشن سینٹر لبنان کے ڈائریکٹر جواد عدرا نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹ کیا ہے جس م یں بتایا گیا ہے کہ 2018 سے 2022 تک شادی اور بچوں کی شرح پیدائش میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ اس مدت میں شادیوں کی شرح میں 18 فیصد کمی ہوئی ہے اس کے ساتھ طلاق کی شرح میں بھی معمولی کمی ہوئی ہے جب کہ بچوں کی شرح پیدائش میں بڑی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جو 32 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

مقامی سماجی امور میں مہارت رکھنے والے ماہرین کے مطابق کہ اس کی وجہ معاشی بحران کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شادی اور بچے پیدا کرنے کی شرح میں کمی کے ذریعے لبنانی معاشرے کی ساخت کو متاثر کیا ہے۔ زیادہ تر لبنانی اب زیادہ اخراجات کی وجہ سے شادی کرنے کے قابل نہیں ہیں۔

لبنان میں خاندانی سماجیات میں ماہر تعلیم ڈاکٹر زہیر حطب نے ایک عربی چینل کو انٹرویو میں کہا کہ لبنان میں شادی، پیدائش اور طلاق کے مسائل تعداد کے حوالے سے مبہم ہیں کیونکہ ان میں مجاز حکام یعنی مذہبی عدالتیں اس میدان میں کوئی اعداد و شمار جاری نہیں کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کے بعد سے لیکر آج تک لبنان خاندانی صورت حال کے لحاظ سے ایک بنیادی تبدیلی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ خاص طور پر 22 سے 32 سال کی عمر یعنی شادی کی عمرت کے درمیان والے افراد کے رویہ میں تبدیلی دیکھی گئی ہے۔ ان افراد میں شادی میں کمی کا رجحان بڑھا ہے کیونکہ شادی کا تعلق کام اور آمدنی یا امیگریشن سے ہے۔

حطب نے مزید کہا کہ شادی میں تاخیر بچے کی پیدائش میں تاخیر کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔

واضح رہے لبنان گزشتہ تین سال سے زائد عرصے سے سنگین معاشی بحران کا شکار ہے اور اسی بحران نے ملک میں مستقبل کے سماجی بحران کو دعوت دے دی ہے۔

Comments

- Advertisement -