اسرائیلی فورسز نے فوجی ساز و سامان کے ساتھ ممکنہ طور پر لبنان کی سرحد کے قریب جمع ہونا شروع کر دیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوجی ممکنہ طور پر جنگی ساز و سامان اور گاڑیوں کے ساتھ لبنان کی سرحد کے قریب جمع ہو رہے ہیں، اور لبنان پر ممکنہ زمینی حملے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔
اسرائیل نے اپنے وسیع حملے کے آغاز کے بعد جنوبی مضافات سے باہر لبنان کے دارالحکومت پر اپنے پہلے حملے میں بیروت کے علاقے کولا پر بمباری کی ہے۔
لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 105 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ صہیونی فوج کے جیٹ طیاروں کی ملک بھر میں مسلسل بمباری جاری ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی دفاعی افواج لبنان کے ساتھ سرحد پر ممکنہ حملے کی تیاری کر رہی ہیں اور جعمہ کو بھی انھوں نے بڑے پیمانے پر فوجیوں کی تعیناتی کی ہے۔
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا تھا کہ ’’جب تک ہم فتح حاصل نہیں کر لیتے تب تک لڑیں گے۔‘‘ اسرائیل کے چیف آف اسٹاف ہرزی حلوی نے اس ہفتے فوجیوں سے کہا تھا کہ وہ ’’دشمن کے علاقے میں داخل ہونے‘‘ کے لیے تیاری کریں۔
ادھر ایران کے ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر نے جمعہ کو کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف زمینی کارروائی کا اختتام اسرائیل کے لیے ’’بڑی شکست‘‘ پر ہوگا۔