بیروت: لبنان میں متواتر دوسرے دن کمیونکیشنز ذرائع کو تباہ کن ہتھیار بنانے کے اسرائیلی آپریشن میں جو واکی ٹاکیز استعمال کیے گئے، وہ جاپان کی کمپنی کے بنائے گئے لگتے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق بیروت میں پھٹنے والی واکی ٹاکیز کی تصاویر پر جو لیبل دیکھنے کو ملے ہیں وہ جاپان کی ریڈیو کمیونیکیشنز اینڈ ٹیلی فون کمپنی ICOM (6208.T) کے نام والے ہیں، اپنے نئے کھلتے ٹیب کے ساتھ یہ واکی ٹاکی جاپانی فرم کے ماڈل IC-V82 ڈیوائس سے مشابہت رکھتا ہے۔
ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج میں درج ICOM نے جمعرات کو کہا کہ وہ ان خبروں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ اس کے لوگو والے ریڈیو ڈیوائسز لبنان میں پھٹے ہیں، اور تازہ ترین معلومات ویب سائٹ پر جاری کیے جائیں گے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے تمام ریڈیوز جاپان کے اندر ہی تیار کرتی ہے، اس نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا اس نے ڈیوائس باہر بھیجے ہیں یا نہیں، کیوں کہ یہ والا ماڈل 10 سال پہلے بند کر دیا گیا تھا۔
پھٹنے والے پیجرز ہنگری میں بنے تھے
اوساکا میں قائم فرم نے کہا کہ بیرون ملک منڈیوں کے لیے اس کی مصنوعات خصوصی طور پر مجاز تقسیم کاروں کے ذریعے فروخت کی جاتی ہیں، اور برآمدات کی جانچ جاپان کے سیکیورٹی تجارتی کنٹرول کے ضوابط کے مطابق کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ مارکیٹ میں اس سے قبل اس کمپنی کی ڈیوائسز کی نقلیں فروخت ہونے لگی تھیں، جس پر کمپنی نے صارفین کو جعلی ورژن سے متعلق خبردار کر دیا تھا، بالخصوص ان ماڈلوں سے متعلق جو اس نے بنانا بند کر دی تھیں۔
ایک سیکورٹی ذریعے نے بتایا کہ ہاتھوں میں پکڑے جانے والے ریڈیوز کو حزب اللہ نے پانچ ماہ قبل خریدا تھا، لگ بھگ ان ہی دنوں میں جن دنوں میں اس نے پیجرز خریدے تھے۔