برطانیہ کے شہر لیڈز میں سوشل سروسز کے ذریعے 4 بچوں کو تحویل میں لینے کے معاملے پر ہنگامی پھوٹ پڑے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لیڈز کے ہیئر ہلز نامی علاقے میں سیکڑوں افراد اچانک سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے پولیس کی گاڑی الٹ دی، ایک ڈبل ڈیکر بس کو نذر آتش کردیا گیا۔
فسادات اس وقت شروع ہوئے جب سوشل سروسز کے اہلکار نے ایک خاندان کے چار بچوں کو ساتھ لے جانے کی کوشش کی تھی۔
ویسٹ یارک شائر محکمہ پولیس کےمطابق تشدد بڑھنے سے قبل پولیس نے بچوں اورادارے کے ملازمین کوبحفاظت علاقے سے نکال لیا تھا۔
فسادات میں کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں۔۔ مقامی حکومت نے لوگوں کو گھروں سے نہ نکلنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
عینی شاہد خاتون کے مطابق پچاس کے قریب پولیس اہلکار موجود تھے جب ایک ہجوم اکٹھا ہوا اور ہنگامہ آرائی شروع کردی گئی۔
پولیس کا بتانا ہے کہ حالات کو قابو میں کرتے وقت دوسری جگہوں پر بھی ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی جس کے پیش نظر مزید پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
ہنگامہ آرائی کے دوران سڑکوں پر کچرے اور ملبے کے ڈھیر موجود ہیں جبکہ کئی سڑکوں کو عام لوگوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔