جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

پولیس نے 14 سالہ ارسلان کو پکڑ کر نو مئی واقعے کے مقدمےمیں ڈال دیا، قانونی ماہر رانا انتظارحسین

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : صدر لاہور بار رانا انتظارحسین کا کہنا ہے کہ پولیس نے چودہ سال کے لڑکے کو پکڑ کر نو مئی واقعے کے مقدمےمیں ڈال دیا، ضمانت کےبعد بچے کا والدچھاپوں سےپریشان تھا، چھاپےکے دوسرے روز انتقال کرگیا۔

تفصیلات کے مطابق ارسلان نسیم کے وکیل رانا انتظار نے ویڈیو بیان میں کہا کہ 14سالہ ارسلان نسیم کےوکیل کی حیثیت سےمیں نےضمانت کرائی، ارسلان کو اس کی 5 بہنیں غالب مارکیٹ تھانہ لے کر گئیں کہ تنگ کرتاہے ، پولیس نے ارسلان کو پکڑ کر 9مئی واقعے میں ڈال دیا۔

وکیل نے الزام عائد کیا کہ دوران ریمانڈ پولیس اہلکار ارسلان کی بہنوں کوجنسی ہراساں کرتےرہے، ارسلان کی ایک ماہ 20 دن بعد ضمانت ہوگئی، 9 اگست کو پولیس نے اس کے گھر پر پھر سے چھاپہ مارا، والد اور والدہ نےپولیس سےالتجاکی کہ ضمانت کے بعد اب ہمیں تنگ نہ کریں۔

- Advertisement -

رانا انتظار نے مزید بتایا کہ اگلےروزرات 10بجےپھرپولیس نےچھاپہ مارا،ارسلان کی بہنوں کو تنگ کرتی رہی، اسی دن تیسری باررات4بجےپھر چھاپہ ماراگیا، ارسلان کی والدہ کہتی رہی اس کاشوہر دل کامریض ہےمرجائےگا۔

صدر لاہوربار کا کہنا تھا کہ ذہنی دباؤ کا شکار لڑکےکےوالد دل کا دورہ پڑنےسےانتقال کرگئے، بیٹا بیٹیاں باپ کے جنازےمیں شریک نہ ہوسکے، ریمانڈکےدوران ارسلان کی بہنوں کو ہراساں کیا گیا.

انھوں نے کہا کہ ارسلان کےوالدکےجنازےمیں بھی پولیس نےبہنوں کوآکرتنگ کیا، ارسلان کی فیملی نےاپناگھرکوچھوڑدیاہے، سوشل میڈیا پر خبر آنے کے بعد پولیس سمیت ایجنسیاں حرکت میں آگئیں۔

رانا انتظار کا مزید کہنا تھا کہ فیملی چاہتی ہے کہ بچےکی غیرقانونی حراست اورٹارچر کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داراہلکاروں کےخلاف کارروائی کی جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں