برازیلا: فٹ بال ٹیم کے لیجنڈ عظیم کھلاڑی پیلے کو بیماریوں نے گھیرے میں لے لیا جس کی وجہ سے وہ بالکل ہی بے بس ہوگئے ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فٹبال کی دنیا میں ’دیوتا‘ مانے جانے والے عظیم ترین کھلاڑی کے صاحبزادے نے انکشاف کیا کہ اُن کے والد بہت زیادہ علیل ہیں۔
ایڈنہو کا کہنا تھا کہ ’پیلے کو حرکت میں دشواری کا سامنا ہے، اُن کی کولہے کی ہڈی کا ٹرانسپلانٹ بھی کروایا گیا مگر بدقسمتی سے وہ صحت یاب نہیں ہو سکے‘۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال پیلے کی عمر 80 برس ہوجائے گی۔
ایڈنہو کا مزید کہنا تھا کہ ان کے والد ‘ذہنی تناؤ اور شرمندگی‘ کی وجہ سے گھر سے نکلنا تک پسند نہیں کرتے، وہ ایک بادشاہ اور متاثر کن شخصیت تھے، اب وہ ماضی کا سوچ کر شرمندہ ہوتے ہیں اور بالکل تنہا ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پیلے کو گزشتہ چند برسوں سے صحت کے شدید مسائل کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے وہ اب عوامی مقامات پر بھی نظر نہیں آتے، انہیں 2014 میں انفیکشن ہوا جس کے بعد انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا تھا۔
یاد رہے کہ پیلے دنیا کے وہ واحد فٹبالر ہیں، جو تین ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں۔ برازیل نے جب پہلی مرتبہ 1958ء میں سویڈن میں ہونے والا عالمی کپ جیتا تھا اور پیلے نے اس میچ میں اپنے ملک کی نمائندگی کی، پھر سن 1962 میں چلی میں ہونے والے عالمی کپ میں برازیل نے اپنے اعزاز کا دفاع کیا تو پیلے اس ٹیم کابھی حصہ تھے اور پھر 1971 میں وہ میکسیکو میں ہونے والے ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم میں بھی شامل تھے۔
سابق اسٹرائیکر نے بانوے بین الاقوامی میچز میں برازیل کی نمائندگی کی اور 77 گول کا ریکارڈ بنایا جو آج تک برقرار ہے۔