اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جماعت لیکود پارٹی نے ایران کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی مخالفت کر دی۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کی لیکود پارٹی کے رکن ڈین ایلوز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر جنگ بندی ماہدے کے خلاف بیان جاری کیا۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
ڈین ایلوز نے لکھا کہ اسرائیلی حکومت کو اُس معاہدے پر دستخط کرنے چاہییں جس میں ایران کا سرینڈر (ہتھیار ڈالنا) شامل ہو، تہران میں ایسی حکومت نہیں ہے جس کے ساتھ معاہدے کیے جائیں۔
لیکود پارٹی کے رکن نے کہا کہ ایران میں ایسی حکومت موجود ہے جسے شکست دی جانی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایران کو شکست نہ دی گئی تو تہران اسرائیل کے خلاف حملوں کے نئے ذرائع تلاش کرے گا۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو کی جماعت کے رکن کی جانب سے مذکورہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم کو اپنے منحرف اتحاد کے دائیں بازو کے ارکان کے ساتھ ساتھ اپنی پارٹی کے سخت گیر افراد کی جانب سے ایران کے خلاف زبردستی کارروائی جاری رکھنے کیلیے دباؤ کا سامنا ہے۔
حالیہ دنوں میں نیتن یاہو نے اشارہ دیا کہ وہ ایران میں حکومت کی تبدیلی کی حمایت کریں گے جبکہ اسرائیلی میڈیا نسلی بنیادوں پر ایران میں تقسیم کی خبریں پھیلا رہا ہے۔