اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان پہاڑی اور تفریحی مقام مری کے ایک گاؤں کے مکین خونخوار جنگلی تیندوے کے حملے کی وجہ سے شدید ذہنی اذیت اور مالی مشکلات کا شکار ہیں۔
اس علاقے کے ہرے بھرے گھنے جنگل اور خوبصورت مناظر نہایت دلفریب ہیں لیکن ان جنگلات میں سے اچانک نکلنے والے خونخوار تیندوے ان حسین مناظر کو کب خوفناک بنادیں اس کا کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
اے آر وائی نیوز مری کے نمائندے ارسلان نیاز کی رپورٹ کے مطابق اس جنگل کے قریب سری نامی گاؤں میں عرصہ دراز سے رہنے والے صفی الرحمان نامی بزرگ کا ذریعہ معاش ان کے پالتو مویشی ہیں۔
گزشتہ دنوں جنگل سے اچانک ایک تیندوا باہر آیا اور گھاس چرتی ان کی بکریوں کو چیر پھاڑ کر کھا گیا، ایسا پہلی بار نہیں ہوا اس طرح کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں، گاؤں کا ہر دوسرا گھر اس طرح کے نقصانات برداشت کرتا رہتا ہے۔
سری گاؤں کے مکینوں کا کہنا ہے اس حوالے سے ہم نے کئی بار محکمہ وائلڈ لائف سے رابطہ کیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ہمارے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔