لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ پر قابو پانے کیلئے بیرون ملک سے ماہرین کی مدد لینے کا حکم دے دیا اور کمشنر لاہور کی کار کردگی کو سراہتے ہوئے ان کا دو ماہ کیلئے تبادلہ روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شیراز ذکا اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، کمشنر لاہور سمیت دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
پی ڈی ایم اے کے حکام نے بتایا کہ اسموگ سے آگاہی کیلئے اشتہارات بھی نشر کیا جا رہا ہے، جس کا ریکارڈ پیش کیا گیا ، جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ اسموگ سے متعلق تمام ڈیٹا کو محفوظ کیا جاٸے۔
عدالت نے اسموگ میں کمی پر کمشنر لاہور کیپٹن عثمان کی کارکردگی کو سراہا، کمشنر لاہور نے بتایا کہ دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کو سیل کرنا آسان نہیں تھا لیکن یہ سب عدالتی احکامات کی وجہ سے ممکن ہوا۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ موسم گرما میں حدت کی شدت پر قابو پانے کیلئے بڑی عمارتوں پر پارک اور سبزے کا انتظام کیا جائے۔
درخواست گزار نے بتایا کہ اسلام آبادمیں پلاسٹک کی مدد سے پہلی روڈ تعمیر کرلی، عدالت نے اس کام کی تعریف کی اور اسموگ پر قابو پانے کیلئے بیرون ملک سےماہرین کی مدد لینے کا حکم دے دیا۔
ایل ڈی اے کے وکیل نے بتایا کیخلاف ورزی کرنے والوں کے چالان کیے ہیں اور تجاوزات روکنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں جبکہ جوڈیشل واٹر کمیشن کے مطابق آلودگی کو کم کرنے کیلئے 18 مقامات پر پودے لگائے گئے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ نے درخواستوں پر مزید کارروائی 14 دسمبر تک ملتوی کردی۔