لاہور: لاہورہائی کورٹ نے حج پالیسی 2019 کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں حج پالیسی 2019 کے خلاف دائر درخواست پرسماعت کے دوران درخواست گزار نے کہا حکومت نے حج اخراجات پرسبسڈی نہیں دی۔
درخواست گزار نے کہا حکومت نے حج اخراجات میں غیر ضروری اضافہ کر دیا، عدالت حج پالیسی 2019 کالعدم قرار دے۔
لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ حکومت کہتی ہے کہ حج صاحب استطاعت پر فرض ہے، حکومت آئین کے تحت پالیسی بنانے میں خود مختار ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ انتطامی معاملہ ہے عدالت کیسے مداخلت کر سکتی ہے؟۔
لاہور ہائی کورٹ میں حج پالیسی 2019 کو چیلنج کردیا گیا
بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے حج پالیسی 2019 کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔
یاد رہے کہ دو روز قبل وزارت مذہبی امور نے حج پالیسی 2019 جاری کی تھی جس کے مطابق رواں سال ایک لاکھ 84 ہزار 210 پاکستانی حج ادا کرسکیں گے۔
مزید پڑھیں : وزارت مذہبی امورنے حج پالیسی 2019 جاری کردی
حج پالیسی 2019 کے مطابق سرکاری حج اسکیم کو 60 فیصد اور نجی حج اسکیم کے لیے 40 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے جس کے تحت درخواستیں 25 فروری سے 6 مارچ تک وصول کی جاسکیں گی۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا تھا کہ سرکاری حج اسکیم کی قرعہ اندازی 8 مارچ کو ہوگی، سرکاری اسکیم کے تحت ایک لاکھ 7 ہزار 526 اور نجی اسکیم کے تحت 71 ہزار 684 عازمین حج کے لیے جائیں گے۔