لاہور : چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے بانی ایم کیو ایم کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کے لیے نیا فل بنچ تشکیل دے دیا ہے، تین رکنی بنچ 29 مارچ سے سماعت کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس یاور علی نے ایم کیو ایم لندن کے قائد کے خلاف درخواستوں پر کارروائی کے لیے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ تشکیل دیا ہے۔ جس کے دیگر ارکان میں جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس عالیہ نیلم شامل ہیں۔
ایم کیو ایم لندن کے سربراہ کے خلاف مقامی وکیل آفتاب ورک سمیت دیگر نے درخواستیں دائر کی ہیں، جس پر تین رکنی فل بنچ نے 2016 میں ایم کیو ایم کے قائد کے نام، بیانات اور تصاویر کی اشاعت پر پابندی لگائی تھی۔
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ایک فاضل رکن جج کی ریٹائرمنٹ پر تحلیل ہوگیا تھا، جس پر نیا تین رکنی بنچ تشکیل دیا گیا ہے۔
درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایم کیو ایم لندن کے سربراہ نے پاکستان کی سلامتی کے خلاف تقاریر کیں اور بیانات دیے . ان کے بیانات غداری کے زمرے میں آتی ہیں لہذا ایم کیو ایم کے سابق سربراہ کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ درج کرکے کارروائی کا حکم دیا جائے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے قائد کی تقاریر کی لائیو کوریج پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی تھی۔
خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے قائد نے اپنے خطابات میں پاکستان اور پاک فوج کے خلاف نفرت آمیز بیانات دیئے جبکہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ‘را’ سے مدد کرنے کی بات کی تھی۔