لاہور : وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی جعلی ویڈیوکیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ٹوئٹرغیرقانونی طور پر پاکستان میں کام کررہا ہے، ٹوئٹر نے کام کے لیے حکومت یا کسی مجاز اتھارٹی سے اجازت نہیں لی۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی فلک جاوید خان کیخلاف عظمیٰ بخاری کی ایڈیٹڈ تصاویر سوشل میڈیا پروائرل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
جس میں جعلی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے پر کارروائی کی استدعا کی گئی ہے،سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ ایک ملزم شفیق کو گجرات سے گرفتار کیا ہے۔
پی ٹی اے کے وکیل نے جواب داخل کرانے کیلئے مہلت مانگ لی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اچھی چیز کا استعمال ہونا چاہے لیکن برائی کو بھی روکنا چاہیے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کس طرح معلوم کیا جاتا ہے کہ پہلا واٹس ایپ کس نے استعمال کیا، جس پر وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ ایکس پر ملک پابندی ہے اور غیر قانونی طور پر وی پی این کے ذریعے استعمال ہو رہا ہے۔
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ امریکی سفارتخانے کو مراسلہ بھیج دیا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ٹوئٹرغیرقانونی طور پر پاکستان میں کام کررہا ہے، ٹوئٹرنےکام کےلیےحکومت یاکسی مجاز اتھارٹی سے اجازت نہیں لی۔
جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ ایکس اچھا کام کر رہا ہے تو برائی نہیں، اگر ایکس غلط کام کر رہا ہے تو ایکشن لینا چاہیے۔
لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی جعلی ویڈیو شوشل میڈیا پر وائرل کرنے کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔