لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 میں 29 ہزار جعلی ووٹوں کےخلاف درخواست پر وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور کلثوم نواز کے وکیل کو جواب داخل کرنے کا آخری موقع دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست پر سماعت کی، سماعت کے دوران کلثوم نواز، الیکشن، نادرا سمیت دیگر فریقین نے جواب داخل کرانے کیلئے مزید مہلت مانگی۔
جس پر عدالت نے فریقین کو جواب داخل کرانے کیلئے آخری موقع دے دیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کا تعلق حکمران جماعت سے تھا وہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی اہلیہ ہیں، کلثوم نواز کو کامیاب کرنے کیلئے 29 ہزار جعلی ووٹ بنوائے گے اور ان ووٹوں کا اندراج بھی نہیں کیا گیا۔
درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن نے عدالت کے روبرو ان جعلی ووٹوں کو تسلم کیا لیکن انکو منسوخ نہیں کیا گیا، اگر 29 ہزار جعلی ووٹوں کو منسوخ کر دیا جاتا تو انتخابی نتائج مختلف ہوتے۔
ڈاکٹر یاسمین کی جانب سے استدعا کی گئی کہ جعلی ووٹوں کو منسوخ کیا جائے۔
کلثوم نواز کے کے وکیل نے جواب داخل کرانے کیلئے مہلت کی استدعا کی، جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے مزید کارروائی 15 مارچ تک ملتوی کر دی۔
مزید پڑھیں: این اے 120 کا معرکہ کلثوم نواز نے سَر کرلیا، یاسمین راشد کو شکست
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس میں نوازشریف کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد حلقہ این اے 120 کی نشست خالی ہوئی تھی جس پر 17 ستمبر 2017 کو ضمنی انتخابات منعقد کیے گئے تھے۔
تحریک انصاف نے ضمنی انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کو مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کی مخالفت میں کھڑا کیا تھا، دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلے کے بعد مسلم لیگ ن کی امیدوار نے 13268 ووٹ کی برتری سے فتح اپنے نام کی تھی۔