جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

مریم نواز درخواست ضمانت ، نیب پراسیکیوِٹر کو کل دلائل دینے کی ہدایت

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت پر نیب پراسیکیوِٹر کو کل دلائل دینے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے چوہدری شوگرملز کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ مریم نواز کو کب گرفتار کیا گیا ، جس پر وکیل امجد پرویز نے بتایا مریم نواز کو 8 اگست کو کوٹ لکھپت جیل سے گرفتار کیا گیا، نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ کے الزامات لگائےگئے اور مریم نوازکا 48 دن کاریمانڈ لیا گیا۔

وکیل مریم نواز کا کہنا تھا کہ چوہدری شوگر ملز میاں شریف نے بنائی تھی ، نیب نے الزام لگایا مریم نواز نے نوازشریف سےملکرمنی لانڈرنگ کی، نیب نے آٹھ ٹرانزیکشنز کو مشکوک قرار دیا ۔

وکیل امجد پرویز نے مزید کہا کہ مریم نواز کا چوہدری شوگر ملز میں کبھی بھی متحرک کردار نہیں رہا ایک عرصے سے مریم نواز کے پاس مل کے کوئی شئیرز نہیں ہیں ، 1991 میں جب چوہدری شوگر ملز قائم ہوئی تو اس وقت مریم مواز چھوٹی تھی ، چوہدری شوگر ملز کا تمام طرح کنٹرول ان کے دادا محمد شریف کے پاس تھا محمد شریف کے انتقال کے بعد مل کا انتظام عباس شریف کے پاس تھا اب ان کے بیٹے یوسف عباس اسے دیکھتے ہیں۔

امجد پرویز نے بتایا مریم نواز کا بطور ڈائریکٹر اور سی ای او کردار رسمی نوعیت کا تھا، 2017 میں پانامہ جے آئی ٹی میں تمام آثاثوں کی چھان بین کی گئی جس میں ایک پورا والیم مریم نواز کے حوالے سے تھا تاہم سپریم کورٹ نے مریم نواز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنانے کا نہیں کہا، مریم پر الزام ہے کہ انہوں نے والد کی معاونت جبکہ نواز شریف 1999 تک کمپنی میں شئیر ہولڈر نہیں رہے۔

انہوں نے کہا کہ جتنے فوجداری مقدمات درج ہوئے کسی اور کے خلاف نہیں ہوئے، استدعا ہے ملزمہ کے آج تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا لہذا ضمانت پر.رہا کیا جائے۔

عدالت نے مریم نواز کے وکیل کے دلائل مکمل.ہونے پر سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے نیب پراسیکیوِٹر کو دلائل دینے کی ہدایت کر دی۔

گزشتہ روزا سپیشل پراسیکیوٹر کی عدم دستیابی کے باعث سماعت ملتوی کی گئی تھی۔

خیال رہے نیب کی جانب سے درخواست ضمانت پر جواب جمع کروایاجاچکا ہے اور عدالت نے مریم نواز کے وکلا کو نیب کا جواب پڑھ کر بحث کرنے کی ہدایت ہے۔

مزید پڑھیں : اسپیشل پراسیکیوٹر کی عدم حاضری ، مریم نواز کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی

یاد رہے نیب نے ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں مریم نواز کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مریم نواز کے خلاف تحقیقات کا آغاز جنوری2018 میں کیا، تحقیقات کا آغاز مشکوک ٹرانزکشنز کی بنیاد پر کیا گیا۔

تحریری جواب میں کہا گیا تھا جنوری 2018 میں مریم نواز پارٹی میں برسراقتدار تھی، مریم ،نوازشریف و دیگر کیخلاف قانون کے مطابق تحقیقات کررہے ہیں، نیب بیورو کے قیام کا مقصد معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ ہے ، نیب ملزمان کے خلاف بلا امتیاز کاررروائی کرتا ہے۔

واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفتر میں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں تھیں، تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر نیب ٹیم نے انھیں یوسف عباس کو گرفتار کرلیا تھا۔

نیب کے تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ مریم نواز، نوازشریف اور شریک ملزموں نے 2000ملین کی منی لانڈرنگ کی، ملزمان کےاثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں