لاہور: ہاٸی کورٹ نے توشہ خانہ گھڑی خریدنے کے دعویدار عمر فاروق کے خلاف سابق اہلیہ کو ہراساں کرنے کے معاملہ پر پولیس اور ایف آٸی اے سے جواب طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے صوفیہ مرزا کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل عدنان کلار نے عدالت کو بتایا کہ عمر فاروق بیرون ملک ہونے کے باوجود اثر و رسوخ سے تھانہ سیکرٹریٹ اسلام آباد میں درج کرائے اور اب درخواست گزار کیخلاف مزید مقدمات درج کرانا چاہتا ہے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ عمر فاروق کے ایما پر پولیس اور ایف آئی اے آئے روز چھاپے مار کر ہراساں کررہی ہے، عمر فاروق دو بچیوں کو اغوا کر کے بیرون ملک لے گیا جس پر اس کے خلاف مقدمہ بھی درج ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ عمر فاروق کے فراڈ کی وجہ سے اس کا قومی شناختی کارڈ بلاک کیا جاچکا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پولیس کو غیر قانونی ہراسگی سے نہ روکا تو درخواست گزار کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا، پولیس اور ایف آئی اے کو گھر پر چھاپے مارنے اور ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے۔
بعد ازاں عدالت نے پولیس اور ایف آٸی اے سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ درخواست پر مزید سماعت 5 دسمبر کو ہوگی۔