لاہور: ہائیکورٹ نے پنجاب کی چار جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کو کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پنجاب کی چار جامعات کے وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کے خلاف درخواستوں پر مختصر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سرگودھا، نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان اور لاہور کالج فار وویمن یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کو کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے جامعات کے چانسلر گورنر پنجاب کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں 7 دن میں سینئر ترین پروفیسر کو یونیورسٹیوں کے قائم مقام وائس چانسلر تعینات کرنے کی ہدایت کر دی۔
درخواست گزار منصور سرور اور اورنگزیب عالمگیر وغیرہ کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ قوانین کے تحت وائس چانسلرز کی تعیناتی سے قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مشاورت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیار طے کرنا، جامعات کو گائیڈ لائن دینا اور وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کے لیے سرچ کمیٹیاں قائم کرنا ہائر ایجوکیشن کمیشن کا اختیار ہے مگر حکومت پنجاب نے مروجہ طریقہ کار کو نظر انداز کرتے ہوئے وائس چانسلرز کی میرٹ کے برعکس تعیناتیاں کیں اور من پسند افراد کی تقرریاں کر دیں لہذا عدالت انہیں کالعدم قرار دے۔
عدالت نے حکم دیا کہ ہائر ایجوکیشن ایک ماہ میں میرٹ پر پورا اترنے والے افراد کو شفاف طریقے سے تعینات کرے۔