منگل, اپریل 15, 2025
اشتہار

قصور میں مبینہ ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو وائرل کرنے والے اہلکار نوکری سے برخاست

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : قصور میں مبینہ ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنانے اور وائرل کرنے والے اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے شہری وشال شاکر کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

ڈی پی او قصور عیسی سکھیرا عدالتی حکم پر پیش ہوئے، عدالت نے ڈی پی او سے استفسار کیا کہ ویڈیو وائرل کی گئی تو انہوں نے اس حوالے سے کیا کیا۔

انہوں نے پوچھا کہ پولیس اہلکار کی جرات کیسے ہوئی لڑکیوں کے بال کھینچ کر ویڈیو بنانے کی، ڈی پی او قصور نے آگاہ کیا کہ متعلقہ پولیس اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کر دیا ہے۔

ڈی پی او قصور کا کہنا تھا کہ 48 گھنٹوں میں واقعے پر ایکشن لے کر پولیس اہلکاروں کو گرفتار کیا۔یہ کوئی نجی ایونٹ نہیں تھا، اس کی باقاعدہ سوشل میڈیا پر تشہر کی گئی تھی، متعلقہ ایس ایچ او ڈانس پارٹی منعقد کروانے والوں کے ساتھ رابطے میں تھا۔

ایس ایچ او نے ریڈ سے پہلے پارٹی منعقد کروانے والوں کو آگاہ کیا اور کمزور ایف آئی آر دی۔

جسٹس علی ضیا باجوہ نے ریمارکس دیے کہ جو کام پولیس اہلکاروں نے کیا ہے وہ کسی بھی معاشرے میں قابل قبول نہیں ۔

انہوں نے ڈی پی او سے استفسار کیا کہ کیا وہ یقین دہانی کروا سکتے ہیں کہ دوبارہ ان کے ضلع میں یہ نہیں ہو گا۔

جس پی ڈی پی او نے یقین دہانی کرائی کہ ان کے ضلع میں دوبارہ ایسا نہیں ہوگا، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے آگاہ کیا کہ ملزمان کی ٹک ٹاک بنا کر پولیس پراسیکیوشن کا کیس خراب کرتی ہے۔

جسٹس علی ضیا باجوہ نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ایڈوکیٹ جنرل پنجاب بھی عدالت میں پیش ہوں، ایڈوکیٹ جنرل عدالت کی معاونت کریں کہ کیا کسی ملک میں ملزمان کو ایسے ایکسپوز کرنے کا قانون ہے۔

قصور میں مبینہ ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنانے اور وائرل کرنے والے اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کردیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے تفتیشی افسر اور ایس ایچ او کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا اور ڈی آئی جی کو کل پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں