لاہور: لاہور ہاٸی کورٹ نے بیوی کے مرنے کے سات سال بعد اس کی جگہ شوہر کو نوکری دینے کا حکم دے دیا اور ریمارکس دیئے کہ اکیسویں صدی میں مرد اور عورت کو یکساں حقوق حاصل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں بیوی کی جگہ شوہرکو نوکری دینے سے متعلق درخواست پر فیصلہ جاری کردیا ، جسٹس شان گل نے محمد صدیق کی درخواست پر 33 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے میں عدالت نے بیوی کی جگہ اسکے شوہر کو نوکری دینے کا حکم دے دیا اور عدالت نے بیوی کی جگہ شوہرکو نوکری دینے کے قوانین میں تبدیلی کی ہدایت کی۔
جسٹس شان گل نے فیصلے میں قرا ر دیا کہ خاوند کے مرنے کے بعد بیوی کو نوکری ملتی ہے مگر بیوی کے بعد خاوند کو نہیں ۔
فیصلے کے مطابق پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ قانون صرف بیوہ کو خاوند کی جگہ نوکری دینے کی اجازت دیتا ہے کیونکہ اس سے بیوہ کو معاشی تحفظ دیا گیا ۔
جس پر عدالت نے قرار دیا کہ پنجاب حکومت کا جواب مضحکہ خیز ہے ۔اسی ملک میں بینظیر بھٹو وزیر اعظم رہ چکی ہیں ،ملالہ یوسفزٸی بھی پاکستانی ہے ۔اکیسویں صدی میں عورت اور مرد کو یکساں حقوق حاصل ہیں ۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ عورت کے مرنے پر مرد کو نوکری نہ دینا خود عورت کے ساتھ امتیازی سلوک ہے آج عورت کی تعلیم کی شرح مردوں سے زیادہ ہے ۔
عدالت نے فیصلے میں کہا محمد صدیق کو اس کی مرحومہ بیوی کی جگہ جونیئر کلرک تعینات کیا جائے۔