اشتہار

چینی وزیر دفاع جنرل لی شانگفو منظر عام سے غائب ہو گئے

اشتہار

حیرت انگیز

بیجنگ: چینی وزیر خارجہ کے بعد وزیر دفاع کے منظر عام سے غائب ہونے پر قیاس آرائی شروع ہو گئیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی وزیر دفاع لی شانگفو کے منظرعام سے غائب ہونے پر قیاس آرائیاں ہونے لگی ہیں، وہ دو ہفتوں سے عوام کے سامنے نہیں آئے۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل نے کہا ہے کہ چینی وزیر دفاع کو عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے، لی شانگفو کے خلاف یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ انھیں بدعنوانی کے کسی مقدمے میں سائیڈ لائن کر دیا گیا ہے۔

- Advertisement -

چین کے وزیر دفاع لی شانگفو دو ہفتوں سے عوام کے سامنے نہیں آئے اور اہم میٹنگز میں شرکت بھی نہیں کی، جاپان میں امریکی سفیر نے چین کے وزیر دفاع لی شانگفو کے منظر عام سے غائب ہونے کے بارے میں سوال اٹھایا۔

روئٹرز کے مطابق صدر شی جن پنگ کے اقتدار کے گزشتہ عشرے کے دوران چینی فوجی طاقت جتنی بڑھی اتنا ہی امریکا کے ساتھ اس کے تعلقات تلخ ہو گئے، اور جنرل لی شانگفو چینی فوج کو جدید تر بنانے کی اس مہم کا اہم حصہ رہے، وہ رواں سال ہی ترقی کرتے ہوئے وزیر دفاع بنے تاہم چھ ماہ کے اندر ہی وہ کرپشن کی تحقیقات کے بادل تلے غائب ہو گئے۔

صدر شی جن پنگ نے جس طرح جنگی قوت کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں کیں، اسی طرح شی کی مہم کا ایک حصہ اُس بدعنوانی کو ختم کرنا بھی تھا جس نے چین کی فوج اور دیگر ریاستی اداروں کو طویل عرصے سے جکڑ رکھا ہے۔

واضح رہے کہ چین کی خلائی اور سائبر جنگ کی ترقی کے رہنما اور پھر ملٹری پروکیورمنٹ کے سربراہ 65 سالہ لی شانگفو کو مارچ میں وزیر دفاع بنایا گیا تھا۔ وزیر دفاع لی سے پہلے بھی کئی اعلیٰ چینی فوجی افسران کو ملازمتوں سے برطرف کیا جا چکا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں