کوئٹہ : بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ ماہرین کورونا میں اضافے کی وجہ موسم کا تبدیل ہونا قرار دے رہے ہیں 12اگست کو 88 کیسز ہوئے جبکہ ڈیڑھ ماہ بعد 115 کیسز سامنے آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کوروناٹیسٹنگ بڑھانے کیلئے 3 اضلاع میں 3 لیبارٹریز بنارہے ہیں، ہمیں بھی اچھا نہیں لگتا کہ لاک ڈاؤن اور تعلیمی ادارے بند ہوں، بین الاقوامی ایکسپرٹ کہتے ہیں سردیوں میں کیس زیادہ ہوسکتے ہیں۔
لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز میں اضافہ تشویشناک بات ہے ، 12اگست کو88 کیسز ہوئے،ڈیڑھ ماہ بعد115 کیسزسامنےآگئے ، ہم نے ایس او پیز پر عملدرآمد کی بھر پور کوشش کی۔
ترجمان نے کہا کہ ماہرین کے مطابق کورونا میں اضافے کی وجہ موسم کا تبدیل ہونا ہے، ستمبر میں کورونا کے 1400 کیسز سامنے آئے، ہمیں اندیشہ تھا کہ اسکول کھلنے سے کیسز میں اضافہ ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے بلوچستان میں 14989تعلیمی ادارے ہیں، 67 کیسز تعلیمی اداروں میں سامنےآئے ہیں ، بلوچستان میں 11 تعلیمی ادارے تاحکم ثانی بند کر دیے گئے، بلوچستان یونیورسٹی میں 23 مثبت کیسز سامنے آئے ، مزید ٹیسٹ رپورٹ آنے پر اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کیا جائے گا۔
یاد رہے محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق7 سے 18ستمبر تک تعلیمی اداروں کے اساتذہ طلبا و طالبات اور اسٹاف کے 950 ٹیسٹ کئے گئے ہیں اب تک 470ٹیسٹ کے نتائج موصول ہوگئے ہیں جن میں 67رپورٹس مثبت اور 403منفی آئے ہیں جبکہ 480ٹیسٹ کے رپورٹس آنا ابھی باقی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے اب تک کئے گئے ٹیسٹس میں مثبت کیسز کی شرح 14.3فیصد رہی ہے۔
دوسری جانب تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے پر محکمہ تعلیم بلوچستان نے کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع میں دس اسکول بند کردئیے ہیں جبکہ کوئٹہ میں سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی سے بھی 5کیسز رپورٹ ہونے پر جامعہ کو تاحکم ثانی کردیا گیا ہے۔