تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

لائبریری سے پڑھنے کیلئے لی گئی کتابوں کی 48 سال بعد واپسی

48سال قبل پڑھنے کیلئے لی گئی کتابیں ہیمپشائر لائبریری کو واپس مل گئیں، کتابیں واپس بھیجنے والے نے تاخیر کرنے پر معافی نامہ بھی ارسال کیا ہے۔

ان نایاب کتابوں میں تھامس دی ٹینک انجن اور لرننگ ان کلرز سیریز کی ایک کتاب شامل ہیں جو لائبریری کو پوسٹ کے ذریعے واپس بھیجی گئی ہیں۔ یہ کتابیں لائبریری سے 48 سال قبل لے جائی گئی تھیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کتابوں کے ساتھ ایک شخص کی جانب سے بھیجے گئے نوٹ پر ‘اینڈی’ نامی شخص کے دستخط تھے جنہوں نے ان کتابوں کو اتنا عرصہ رکھنے پر انتظامیہ سے معافی مانگی ہے۔

نوٹ میں لکھا تھا کہ یہ کتابیں جب لی گئی تھیں جب ہم 1972 میں اپنے بچپن کے دوران باسنگزٹوک سے یہاں منتقل ہوئے تھے، براہ مہربانی تاخیر سے یہ کتابیں واپس کرنے پر میری معذرت قبول کریں۔

دوسری جانب ہیمپشائر کاؤنٹی کونسل نے کتابوں کی واپسی کے حوالے سے کہا کہ یہ ایک سمجھدار عمل تھا، کاؤنٹی کے مطابق ان کتابوں پر تاخیر سے واپس آنے کی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔

واپس آنے والی کتابوں میں ٹریون کوپل سٹون کی ’لرننگ ود کلر آرکیٹیکچر: دی گریٹ آرٹ آف بلڈنگ‘اور ریو ڈبلیو اوڈری کی دی ریلوے سیریز نمبر 22: سمال ریلوے انجنز‘ (کلاسک تھامس دی ٹینک انجنز) شامل تھیں۔

موجودہ دور میں ان کتابوں کے تاخیر سے واپس کرنے پر کیا جانے والا جرمانہ لگ بھگ آٹھ ہزار پاؤنڈ ہو سکتا تھا۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی جان لیوا وبا کی وجہ سے تاخیر سے واپس کی جانے والی کتابوں پر کیے جانے والے جرمانے رواں برس اپریل سے معطل کر دیے گئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -