حیدرآباد(دکن) میں بیسوں کتب خانے ہیں اور سب سے بڑا کتب خانۂ آصفیہ ہے۔ اسے نواب عماد الملک اور چراغ علما نے مل کر غالباً تیرہ سو ہجری میں قائم کیا جو کتب خانۂ آصفیہ کہلاتا ہے۔
کتب خانۂ آصفیہ میں سولہ ہزار سے زیادہ قلمی نسخے ہیں جن میں قطب شاہی، عادل شاہی اور آصف جاہی دور کے ادبیوں اور شاعروں کی تصانیف ہیں۔ غالبؔ اور میرؔ کی تحریریں بھی ہیں اور اردو، عربی، فارسی کا کوئی موضوع ایسا نہ تھا جس کی کتابیں کتب خانے آصفیہ میں نہ ہوں۔ اردو عربی فارسی کی بہت پرانی اور نایاب کتابیں موجود ہیں۔ بعض تو سو سال پرانی ہیں۔ آصف جاہی دور کی یہ یاد گار اب آندھرا پردیش کی اسٹیٹ سینٹرل لائبریری کہلاتی ہے۔
جامعہ عثمانیہ حیدرآباد میں بڑی روشن، کشادہ، جیتی جاگتی لائبریری ہے جہاں اردو فارسی اور عربی کی کتابوں کا بہت اچھا ذخیرہ ہے۔ دائرہ المعارف، حیدرآباد کا وہ شان دار ادارہ ہے جو بہت عرصے سے عربی علوم پر نہ صرف تحقیق کررہا ہے بلکہ اپنی تحقیق کی بناء پر نئی نئی کتابیں شائع کرتا ہے۔ کتب خانہ سالار جنگ (سالار جنگ میوزیم میں ہے) حیدرآباد میں ہاتھ سے لکھی ہوئی اردو، عربی اور فارسی کی کتابیں ہیں۔ یہاں قرآن مجید کے چار سو نسخے ہیں جو دسویں صدی کے خطِ گلزار میں لکھے ہوئے ہیں۔ کتب خانہ سالار جنگ کے ذخیرے کی ایک اور دولت اس کے مصور نسخے ہیں۔ جن میں گزرے وقتوں کی مصوری کے شاہکار ہیں۔ اسی طرح محمد قلی قطب شاہ کا دیوان ہے جس کا دنیا میں صرف ایک نسخہ ہے۔ یہ دیوان سولہویں صدی کے آخر میں قلی قطب شاہ کے دور میں لکھا گیا تھا۔
حیدر آباد میں نایاب کتابوں کا ایک اور کتب خانہ ہے اور یہ کتب خانۂ سعیدیہ ہے۔ جو مدراس کے ایک عظیم علمی گھرانے کا ایک فرزند مفتی مولوی محمد سعید خاں کی یاد گار تھا۔ کتب خانہ سعیدیہ میں چار ہزار سے زیادہ نایاب قلمی کتابیں ہیں۔ اسلامی تاریخ اور دکنی تمدن پر بڑا ذخیرہ ہے۔ ٹیپو سلطان اور گلائیو کے ذاتی خط اور کئی شاہی فرمان محفوظ ہیں۔
حیدرآباد میں کتابوں کا ایک ذخیرہ جو اردو خصوصاً دکنی ادب کی تاریخ میں جگہ پائے گا وہ ہے ادارۂ ادبیات اردو کا کتب خانہ- برصغیر میں جب اردو کی نئی نئی طباعت شروع ہوئی اس وقت کی کتابیں ادارۂ ادبیات اردو میں موجود ہیں۔ پرانے اخباروں کے فائل ہیں۔ اردو فارسی اور عربی مخطوطے اور اردو فارسی قدیم تذکرے اور دکنی ادبیات کے تمام پرانے دواوین، کلیات اور نثر کی داستانیں جمع ہیں۔
(ڈاکٹر ثریّا بیگم محمود خان کے تحقیقی مضمون سے چند پارے)