منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

لیبیا کے شہر درنة کو غرق کرنے والے سیلاب کے ذمہ داروں کو جیل کی طویل سزا سنا دی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

تریپولی: لیبیا کے شہر درنة کو غرق کرنے والے سیلاب کے ذمہ داروں کو جیل کی طویل سزا سنا دی گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لیبیا کی ایک عدالت نے گزشتہ برس درنة میں سیلاب سے ڈیموں کے تباہ ہونے سے حوالے سے کیس میں 12 عہدے داروں کو جیل کی سزا سنا دی۔

سزا پانے والے عہدے دار ملک کے ڈیموں کا انتظام سنبھالنے کے ذمہ دار تھے اور انھیں درنة کی اپیل آف کورٹ نے 9 سال سے 27 سال تک کی قید کی سزا دی ہے، جب کہ 4 عہدے داروں کو بری کر دیا گیا ہے۔

- Advertisement -

لیبیا کا شہر لاشوں سے بھر گیا، گنتی مشکل ہو گئی، 20 ہزار اموات کا خدشہ

گزشتہ برس ستمبر میں ساحلی شہر درنة میں طوفان ڈینئیل کی وجہ سے بدترین سیلاب آیا تھا اور شہر میں ہزاروں افراد ہلاک اور ہزاروں لاپتا ہو گئے تھے، 2 پرانے ڈیموں کے تباہ ہونے سے کئی عمارتیں اور آبادیاں تباہ ہو گئی تھی۔

حکام کو تباہی کے تقریباً ایک سال بعد سزائیں سنائی گئی ہیں، اس سیلاب میں شہر کا زیادہ تر علاقہ تباہ ہو گیا تھا، جنھیں سزائیں سنائی گئی ہیں ان میں سرکاری ملازمین اور مقامی اہلکار شامل ہیں، جس کی وجہ سے عرب میڈیا نے تنقید کی ہے کہ اس فیصلے میں لیبیا کے مضبوط سیاسی طبقے کو بالکل نظر انداز کیا گیا ہے، جسے بہت سے لیبیائی ایک دہائی کے سیاسی جمود، بدعنوانی، تشدد اور افراتفری کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، جس نے بالواسطہ یا بلاواسطہ اس تباہی میں حصہ ڈالا۔

اس سیلاب میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد 4,352 بتائی گئی ہے، تاہم مقامی حکام کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں 10 سے 12 ہزار تعداد بتائی گئی تھی، جب کہ اقوام متحدہ کے مطابق 8000 سے زیادہ لوگ لاپتا ہو گئے تھے، اور یہی سمجھا جاتا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر لاشیں سمندر میں بہہ گئی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں