طرابلس: امریکی سفارت خانے نے فلسطینیوں کو لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے کی رپورٹ کی تردید کر دی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق لیبیا میں امریکی سفارت خانے نے این بی سی نیوز کی اس رپورٹ کی تردید کی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔
ایکس پر ایک مختصر پوسٹ میں سفارت خانے نے کہا: ’’غزہ کے باشندوں کو لیبیا منتقل کرنے کے مبینہ منصوبوں کی رپورٹ غلط ہے۔‘‘
جمعرات کو این بی سی نیوز نے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ غزہ کی پٹی سے 10 لاکھ فلسطینیوں کو مستقل طور پر لیبیا منتقل کرنے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، میڈیا ادارے نے اس معاملے کی معلومات رکھنے والے پانچ افراد کا حوالہ دیا تھا، جن میں دو براہ راست علم رکھنے والے اور ایک سابق امریکی اہلکار تھا۔
The report of alleged plans to relocate Gazans to Libya is untrue. https://t.co/PHMn7M7zD2
— U.S. Embassy – Libya (@USEmbassyLibya) May 17, 2025
طرابلس میں قائم بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ قومی اتحاد کی حکومت نے ابھی تک اس رپورٹ پر کوئی تبصرہ جاری نہیں کیا ہے۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ٹرمپ پہلے کہہ چکے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں کہ امریکا غزہ کی پٹی کو اپنے قبضے میں لے اور اس کی فلسطینی آبادی کو دوسری جگہ پر آباد کرے۔
یحییٰ سنوار کے بھائی القسام کے کمانڈر محمد سنوار بھی ساتھیوں سمیت سرنگ میں شہید
فلسطینیوں نے غزہ چھوڑنے کے کسی بھی منصوبے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اس طرح کے خیالات کا 1948 کے نقبہ سے موازنہ کیا، جب اس جنگ میں لاکھوں لوگوں کو اپنے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اسرائیل کی تخلیق ہوئی۔