15 C
Dublin
ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

لیبیا میں خوفناک سیلاب، لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری

اشتہار

حیرت انگیز

لیبیا کے ساحلی شہر درنہ میں آنے والے خوفناک سیلاب نے ہزاروں افراد کو موت کی نیند سلادیا، ریسکیو ادارے ایک ہفتے بعد بھی ملبے تلے اور سمندر سے لاشیں نکالنے میں مصروف ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس سیلاب میں ہزاروں افراد اپنی زندگیوں سے محروم ہوچکے ہیں، غمزدہ متاثرین کی مدد کے لیے اتوار کو بین الاقوامی امدادی کوششوں میں تیزی دیکھی گئی۔

سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں کے کارکنان چہرے کے ماسک اور حفاظتی لباس پہنے ہوئے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف عمل ہیں، ریسکیو ٹیمیں کوششوں میں مصروف ہیں کہ شاید ملبے میں پھنسے کچھ لوگ ان کے انتظار ہوں اور وہ ان کی مدد کے لئے پہنچ جائیں۔

- Advertisement -

اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ صدمے کے شکار رہائشیوں میں مختلف بیماریاں پھیلنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں، متاثرین کو صاف پانی، خوراک، رہائش اور بنیادی سامان کی اشد ضرورت ہے۔ تنہا درنہ شہر میں 30 ہزار سے زائد افراد اپنے گھروں سے محروم ہوچکے ہیں۔

روس، تیونس، فرانس، ایران، مالٹا، ترکی اور متحدہ عرب امارات سے ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں اور امدادی سامان کو لیبیا پہنچایا جاچکا ہے، جبکہ متعدد دیگر یورپی اور عرب ممالک سے بھی امدادی سامان اور ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔

سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث ہزاروں افراد کے سمندر میں بہہ جانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، مشرقی انتظامیہ کے وزیر صحت عثمان عبدالجلیل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ درنہ میں 3,252 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ کمبلوں اور باڈی بیگز میں لپٹی لاشوں کا ڈھیر چوکوں اور گلیوں میں موجود ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک کشتی میں لیبیا کی ایک ریسکیو ٹیم کے اراکین آپس میں بات کر رہے ہیں کہ ”درنہ سے قریب 20 کلومیٹر مشرق کی طرف اُم البریکت سمندر کے ساحل سے تقریباً 600 لاشیں ملی ہیں۔“ اقوام متحدہ کی جانب سے 71 ملین ڈالر سے زیادہ کی امداد کی اپیل کی گئی ہے، تاکہ متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھا جاسکے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں