اسلام آباد: دفاعی تجزیہ کار و لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے دعویٰ کیا ہے کہ راحیل شریف نے تین شرائط کی بنیاد پراسلامی فوجی اتحاد کا سربراہ بننے کی ہامی بھری جس کے بعد انہیں اس اتحاد کا سربراہ مقرر کیا گیا۔
اے آروائی نیوز سے بات کرتے ہوئے سابق فوجی افسر و دفاعی تجزیہ کار امجد شعیب نے دعویٰ کیا کہ سابق آرمی چیف نے 39 ممالک کے اتحاد کا سربراہ بننے کے لیے سعودی عرب کے سامنے تین شرائط رکھیں۔
انہوں نے بتایا کہ سابق آرمی چیف آف پاکستان نے پہلی شرط یہ رکھی کہ وہ کسی کی کمان میں کام نہیں کریں گے، دوسری شرط تھی کہ وہ اس اتحاد میں ایران کو بھی شامل کریں گے۔ امجد شعیب کے مطابق سابق آرمی چیف راحیل شریف نے اپنی تیسری شرط میں کہا تھا کہ وہ اسلامی ممالک کے درمیان مصالحت کا کردارادا کریں گے، ان شرائط کے بعد ہی انہیں سربرہ مقرر کیا گیا ہے جس کا باضابطہ اعلان جلد کیا جائے۔
انہوں ںے بتایا کہ ایران کو اسلامی فوجی اتحاد میں شامل کرنے کی شرط پیش کرتے ہوئے راحیل شریف نے کہا تھا کہ ایران اگر فوری طور پر اپنی فوج اس اتحاد میں شامل کرنے پر رضا مند نہ ہو تو کم ازکم اسے آبزورو کی حیثیت سے شامل کرلیا جائے۔
امجد شعیب نے کہا کہ پہلے بھی راحیل شریف کی کوششوں سے ہی ایران و سعودی عرب نے آپس میں بات چیت کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی، وہ سعودی اور ایرانی اختلافات ختم کرانے کے لیے وزیراعظم کو خاص طور پر یہاں سے لے کر گئے تھے۔
واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف راحیل شریف کو 39 ممالک کے فوجی اتحاد کا سربراہ بنائے جانے کی تصدیق کرچکے ہیں۔