سیہون شریف: بدترین دہشت گردی کے بعد درگاہ شریف کوکھول دیا گیا،حضرت لعل شہباز قلندرؒ کے عقیدت مندوں کو دہشت گردی خوف زدہ نہ کر سکی، درگاہ کے اطراف دکانیں اور کاروباری مراکز کھل گئے، خود کش دھماکے کے تیسرے روز بھی عقیدت مند حسب معمول ہزاروں کی تعداد میں حاضری کے لیے پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق سیہون شریف میں بدترین دہشت گردی کے واقعے کے بعد زندگی معمول پر آنے لگی، درگاہ شریف کو زائرین کے لیے کھول دیا گیا،جہاں قیامت کا منظر تھا وہاں پھر عقیدت مندوں کا رش لگ گیا۔
درگاہ کے لیے باقاعدہ سیکیورٹی سسٹم بنایا جارہا ہے، واک تھرو گیٹ مرمت کے بعد دوبارہ لگا دیا گیا، پولیس اور رینجرز تعینات ہے، داخلی اور خارجی راستوں کو علیحدہ علیحدہ کردیا گیا ہے، علم پاک والا گیٹ کھولا گیا ہے۔
درگاہ کے اطراف میں موجود دکانیں اور کاروباری مراکز بھی کھلنا شروع ہوگئے، ہار پھول کے ساتھ اطراف کے ہوٹلوں میں بھی پہلی جیسی رونقیں بحال ہو رہی ہیں۔ خودکش حملے کے تیسرے روز بھی صبح سویرے سے ہی عقیدت مند حسب معمول ہزاروں کی تعداد میں حاضری کے لیے پہنچ گئے۔
گزشتہ روز بھی زائرین کی ایک بڑی تعداد پولیس کے حفاظتی پہروں اور سیکیورٹی حصاروں کو توڑ کر مزار کے اندر پہنچ گئی تھی۔ مغرب کے بعد حسب معمول مزار ڈھول کی تھاپ سے گونج اٹھا اور قلندر کے عقیدت مندوں نے پھر سے دھمال ڈال کر دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دے دیا۔
یاد رہے کہ مزار پر ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہزاروں پولیس اہلکار درجنوں موبائلوں میں درگاہ کے اطراف اور دیگر مقامات پر پہرہ دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 16 فروری کو سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر خوفناک خود کش دھماکے میں 83 افراد شہید اور 150 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔